Maktaba Wahhabi

433 - 647
کیا وقف شدہ زمین کو ورثا کا تقسیم کرنا جائز ہے؟ سوال:کسی متوفی کی وقف کردہ شدہ زمین کو وارثین کا آپس میں تقسیم کر لینا حرام ہے یا حلال؟ مرسلہ:محمد عبدالکریم طالب علم مدرسہ دوآری،پوسٹ نوہٹہ ضلع راج شاہی ملک بنگال جواب:کسی متوفی کی وقف کی ہوئی زمین کو وارثین کا آپس میں تقسیم کرلینا سراسر حرام اور ناجائز ہے۔واﷲ تعالیٰ أعلم۔ کتبہ:محمد عبد الرحمن المبارکفوري،عفا اللّٰه عنہ۔(۱۷/ ربیع الثانی ۱۳۳۸ھ) وقف شدہ اسلامی مدرسے میں ہندی وغیرہ کی تعلیم دینا: سوال:ایک شخص نے بغرض ایصالِ ثواب ایک جائداد وقف کر کے اس کی آمدنی سے ایک مدرسہ اسلامیہ کھولا،جس میں دینی و دنیوی تعلیم کے لیے نصاب بھی مقرر کر دیا،جس میں ہندو لڑکے بھی شاملِ تعلیم ہیں اور رفاہِ عام کے طور پر بعض مدرس ہندی بھی پڑھا دیتے ہیں۔اب سوال یہ ہے کہ صورتِ مرقومہ میں واقف مہتمم کو ثواب ہو گا یا نہیں ؟ جواب:صورت مرقومہ میں جبکہ بغرض ایصالِ ثواب جائداد وقف کی گئی ہے اور اس کی آمدنی سے اسلامی مدرسہ کھولا گیا ہے تو اس مدرسے میں اسلامی تعلیم ہی ہونی چاہیے،اس جائداد وقف شدہ کی آمدنی سے ہندو لڑکوں کو ہندی پڑھانے کے واسطے کوئی مدرس مقرر کرنا اور اس آمدنی سے اس کی تنخواہ دینا نہیں چاہیے۔اگر اس جائداد موقوفہ کی آمدنی سے کسی قدر رقم ہندو لڑکوں کے ہندی پڑھانے میں صرف کی جائے گی تو اس قدر رقم کا ثواب واقف کو نہیں ہوگا۔ھذا ما عندي،واللّٰه تعالیٰ أعلم وعلمہ أتم کتبہ:محمد عبد الرحمن،عفا اللّٰه عنہ۔ وقف شدہ جائیداد کی پیداوار سے بقدرِ ضرورت استفادہ کرنا درست ہے: سوال:کیا فرماتے ہیں علماے دین اس مسئلے میں کہ زید کا ارادہ حج بیت اﷲ کا ہوا،اس کے پاس قدرے جائداد موروثی تھی اور زید ایک لڑکی رکھتا تھا۔اس کو حصہ دے کر اپنی بقیہ کل جائداد کو وقف علی المسجد کر دیا اور اپنے کھانے پینے اور ضروری اخراجات کے لیے کچھ بھی باقی نہیں رکھا۔اب وہ اپنے آپ تاحین حیات خود اس جائداد موقوفہ کے محاصل و پیداوار سے بقدر اپنی حاجت کے،یعنی بقدر اپنے کھانے کے لے سکتا ہے یا نہیں ؟ جواب ازروئے حدیث شریف کے لکھا جائے۔بینوا توجروا! سائل:عبدالعلی،ساکن چاند پار،ضلع اعظم گڑھ جواب:زید اپنی اس جائداد موقوفہ کے محاصل و پیداوار سے بقدر اپنے کھانے کے لے سکتا ہے۔ صحیحین میں ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ’’إن عمر أصاب أرضا بخیبر،فأتیٰ النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم،فقال:یا رسول اللّٰه! إني أصبت أرضا بخیبر لم
Flag Counter