Maktaba Wahhabi

85 - 190
اسلام میں صنعاء ،یمن میں ایک قبر کھودی گئی تو اس میں دو لڑکیوں کی لاشیں ملیں ان کی لوح پر لکھا تھا کہ یہ تبع کی بیٹیاں ہیں یہ وفات کے وقت لَاإلٰہَ إلاَّ اللّٰہٗ کی شہادت دیتی تھیں۔ (ابن کثیر) مزید تفصیل کے لیے دیکھئے۔ (تاریخ ارض القرآن ،سید سلیمان ندوی۔ الروض الانف مع ابن ہشام :ص۲۳، ۲۷ج۱،فتح الباری:ص۴۵۶ج۳، ۲۵۲ ج۷،تاریخ مکۃ للأزرقی، القری لقاصد أم القری للطبری، التعریف والإعلام فیما أبھم من الأسماء والأ علام فی القرآن الکریم للسھیلی) ﴿کُلٌّ کَذَّبَ الرُّسُلَ﴾ان تمام کا جرم یہ تھا کہ انھوں نے رسول کو جھٹلایا۔ ایک اور مقام پر اسی طرح سابقہ امتوں کی تباہی کا سبب یہی بیان ہوا کہ ﴿إِنْ کُلٌّ إِلَّا کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ﴾ (صٓ:۱۴)’’ان میں سے ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا تو میرا عذاب ان پر مسلط ہو گیا۔‘‘ان قوموں کی طرف رسول تو ایک ہی تھا، مگر ایک رسول کی تکذیب تمام رسولوں کی تکذیب کے مترادف ہے، چنانچہ قرآن مجید میں﴿کَذَّبَتْ قَوْمُ نُوْحٍ نِ الْمُرْسَلِیْنَ ﴾ (الشعراء:۱۰۵) ﴿کَذَّبَتْ عَادٌنِالْمُرْسَلِیْنَ ﴾(الشعراء :۱۲۳) ﴿کَذَّبَتْ ثَمُوْدُ الْمُرْسَلِیْنَ ﴾(الشعراء:۱۴۱) ﴿کَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍ نِالْمُرْسَلِیْنَ ﴾ (الشعراء :۱۶۰) ﴿کَذَّبَ أَصْحَابُ الْأَیْکَۃِ الْمُرْسَلِیْنَ ﴾(الشعراء :۱۷۶) ﴿کَذَّبَ أَصْحَابُ الحِجْرِ الْمُرْسَلِیْنَ ﴾(الحجر:۸۰)اسی پیرایۂ بیان میں آیا ہے۔ ایمان کے لیے تمام انبیاء ورسل پر ایمان لازم ہے کسی ایک نبی کا انکار بھی کفر ہے، جیسے یہود نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا کفر کیا اور یہود ونصاریٰ دونوں حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار کر کے کافر ٹھہرے ۔ایمان یہ ہے کہ : ﴿آمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَیْہٖ مِنْ رَّبِّہٖ وَالْمُؤْمِنُوْنَ کُلٌّ آمَنَ بِاللّہِ وَمَلآئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ لاَ نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِہٖ ﴾ (البقرۃ:۲۸۵) ’’رسول،یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایمان لائے جو کچھ ان کے رب کی طرف سے ان پر اُتارا گیا اور (ان کے ساتھ) مؤمن بھی ایمان لائے، ہر ایک ایمان لایا
Flag Counter