Maktaba Wahhabi

50 - 190
﴿قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْاَرْضُ مِنْھُمْ وَعِنْدَنَا کِتَابٌ حَفِیْظٌ ﴾(۴) ’’تحقیق ہم جانتے ہیں جو کچھ ان میں سے زمین کھا جاتی ہے اور ہمارے پاس کتاب ہے جس میں سب کچھ محفوظ ہے۔‘‘ یہ کفار کے پہلے شبہ کا جواب ہے کہ بے شمار انسانوں کے اجسام جو زمین میں دفن ہو کر مٹی میں مل گئے ہیں ،ا ن کے اعضاء معلوم نہیں کہاں کہاں ہیں، خاکی اجزا خاک میں مل گئے، دریا یا پانی میں ڈوب کر مر گیا تو دریائی جانوروں کا جزوِبدن بن گیا، درندوں نے چیر پھاڑ کھایا تو وہ بھی کئی جانوروں کے جسم کا حصہ بن گیا، جل مرا تو اس کی راکھ فضا میں بکھر گئی ، اس لیے ان تمام انسانوں کا از سرِنو حشرونشر بعید ازعقل ہے۔ جواباً فرمایا گیا ہے: کہ یہ بات اگر تمھاری عقل وفکر سے بعیدہے اور تمھاری اس حوالے سے معلومات بالکل نہ ہونے کے برابر ہیں، تو کیا تم سمجھتے ہو کہ یہ سب معلومات اللہ گ کی دسترس سے بھی باہرہیں؟ ہر گز ہرگز نہیں، انسان مٹی میں دفن ہو کر مٹی ہو جائے، زمین پر سیکڑوں انقلابات آجائیں ،تب بھی یہ ساری حالتیں اللہ تعالیٰ جانتے ہیں۔ انسانی اعضا خواہ کتنے ہی پراگندہ ہو کر بکھر جائیں ،وہ جہاں کہیں بھی ہیں اللہ تعالیٰ کے علم میں ہیں، اللہ تعالیٰ جب چاہیں گے انھیں جمع کر کے انسان کو دوبارہ زندہ کر لیں گے اور یہ اللہ کے لیے کوئی مشکل نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے علم کے علاوہ اس کے پاس ایک ایسی عظیم الشان کتاب’’ لوح محفوظ‘‘ ہے، جس میں سب کچھ محفوظ ہے، تمام واقعات کی محافظ اور ان کا ریکارڈرکھے ہوئے ہے، اور اس کا رخانۂ عالم کے تمام حالاتِ کلی وجزوی، اجمالی وتفصیلی اس میں درج ہیں۔ ’’حفیظ‘‘ کے معنی میں یہاں دو احتمال ہیں، ایک یہ کہ یہاں’’ محفوظ‘‘ مراد ہے کہ
Flag Counter