Maktaba Wahhabi

65 - 190
﴿وَالْأَرْضَ مَدَدْنَاہَا وَأَلْقَیْنَا فِیْہَا رَوَاسِیَ وَأَنْبَتْنَا فِیْہَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ بَہِیْجٍo تَبْصِرَۃً وَّذِکْرَیٰ لِکُلِّ عَبْدٍ مُّنِیْبٍo﴾)۷،۸) ’’اور زمین کو ہم نے بچھایا اور اس میں ہم نے پہاڑ جمائے اور اس میں ہر طرح کی خوش منظر نباتات اُگا دیں ۔یہ سب آنکھیں کھولنے والی اور سبق دینے والی ہیں،ہر اس بندے کے لیے جو رجوع کرنے والا ہے۔‘‘ ’’الارض‘‘ زمین ،یہ آسمان کے مدِمقابل ہے۔ جس طرح بسا اوقات بلندی کو آسمان سے تعبیر کیا جاتا ہے اسی طرح پستی اور نیچے کو زمین سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ ان آیات میں فرمایا گیا ہے کہ آسمان کی طرح زمین کو دیکھو اور اس پر غور کرو، جسے ہم نے پھیلایا ہے، نہ آسمان کو بنانے اور زینت بخشنے والا ہمارے سوا کوئی اور ہے اور نہ ہی زمین کو ہمارے علاوہ کوئی بنانے والا ہے۔ اس زمین کی مختلف نوعیتیں ہیں، کوئی حصہ ریت اور شورہے، تو کوئی حصہ سخت اور سنگلاخ ہے، کوئی حصہ ہموار ہے، تو کوئی بلند وپست ہے، کسی جگہ کوئی فصل پیدا ہوتی ہے تو کسی جگہ دوسری فصلیں پیدا ہوتی ہیں، یہی صورت اس میں جڑی بوٹیوں اور درختوں کے پیدا ہونے کی ہے۔ جس طرح آسمان کو ستاروں سے سجا یا ہے،اسی طرح زمین کو سبز ہ زار بنا کر خوبصورت بنایا ہے۔ پھر اسی زمین میں بہت سے خزانے بھر دیئے ہیں، اس میں سونا، زمرد، ہیرے اور جواہرات وغیرہ ہیں تو اس میں کوئلہ ،گندھک،تیل اور گیس وغیرہ کے ذخائر بھی ہیں۔ زمین سے پیدا ہونے اور برآمد ہونے والی تمام اشیاء ﴿خَلَقَ لَکُمْ مَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعاً﴾(البقرۃ:۲۹) سب انسانوں کے فائدہ اور بہتری کے لیے ہیں، اسی کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ ﴿وَفِیْ الْأَرْضِ آیَاتٌ لِّلْمُوْقِنِیْنَ ﴾ (الذاریت :۲۰) زمین میں یقین والوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں۔ جس خالقِ مطلق نے زمین کی یہ بستی
Flag Counter