Maktaba Wahhabi

149 - 190
﴿وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ غَیْرَ بَعِیْدٍ ﴾ (۳۱) ’’اور جنت متقیوں کے قریب لائی جائے گی ، کچھ بھی دور نہ ہو گی۔‘‘ اُزْلِفَتْ، ’’الزلفۃ‘‘ سے ہے جس کے معنی ہیں: قرب، نزدیکی۔ مشرکین کہتے تھے۔﴿مَا نَعْبُدُ ھُمْ اِلَّا لِیُقَرِّبُوْنَآ اِلَی اللّٰہِ زُلْفٰی﴾ ’’ہم ان کی عبادت اس لیے کرتے ہیں کہ یہ ہمیں اللہ کے قریب کر دیتے ہیں۔‘‘ جہنم اور جہنمیوں کے مقابلے میں اب جنت اور جنتیوں کا ذکر ہے، جہنم میں تومجرموں کو گھسیٹ کر، بعض کو سر کے بل کھینچ کر، بڑی بڑی ہتھ کڑیوں میں جکڑ کر، ذلت آمیزصورت میں پھینکا جائے گا۔ مگر اہلِ جنت کے بارے میں جوں ہی فیصلہ سنا دیا جائے گا، تو وہ چل چل کر منزلِ مراد کو نہیں ،بلکہ اسے بالکل اپنے سامنے پائیں گے۔اہلِ جنت کو نہیں ،بلکہ خود جنت کو لا کر ان کے قریب کر دیا جائے گا اور انھیں کوئی مسافت طے نہیں کرنی پڑے گی۔ اس سے اندازہ کیجئے کہ جنتی کی کس قدر تکریم وتعظیم ہے کہ اسے جنت کے قریب نہیں، بلکہ خود جنت کو اس کے قریب کر دیا جائے گا، گویا جنت کو پیش کش کی طرح خود جنتی کی خدمت میں پیش کیا جائے گا۔ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّۃُ لِلْمُتَّقِیْنَo وَبُرِّزَتِ الْجَحِیْمُ لِلْغَاوِیْنَ ﴾ (الشعراء:۹۰،۹۱) ’’کہ جنت متقیوں کے قریب کی جائے گی اور جہنم گمراہوں کے لیے ظاہر کر دی جائے گی۔‘‘ تاکہ یہ دیکھ لیں کہ یہ ہے ہمارا ٹھکانا ۔ جہنم کے بارے میں ایک دوسرے مقام پر فرمایا : ﴿إِذَا رَأَتْہُمْ مِّنْ مَّکَانٍ بَعِیْدٍ سَمِعُوْا لَہَا تَغَیُّظاً وَزَفِیْراً ﴾ (الفرقان:۱۲)
Flag Counter