’’کہ جب جہنم انہیں دور سے دیکھے گی تو وہ اس کے غضب اور جوش کی آوازیں سن لیں گے۔‘‘
مگر جہنمیوں کے مقابلے میں اہلِ جنت کے لیے جنت قریب تر کر دی جائے گی،اور﴿غَیْرَ بَعِیْدٍ﴾یہ﴿ وَأُزْلِفَتْ﴾کا مزید بیان ہے جس میں یہ اشارہ ہے کہ جنت کوئی بہت دور سے قریب نہیں لائی جائے گی کہ جس کے انتظار میں ابھی اور وقت درکار ہو، بلکہ وہ بالکل قریب ہے اور اہلِ جنت کے لیے مزید قریب کر دی جائے گی۔ گویا انتظار کی گھڑیاں ختم ،ادھر پل صراط سے اترے، ادھر جنت میں پہنچ گئے۔مگر بعض نے کہا ہے﴿غَیْرَ بَعِیْدٍ﴾سے مراد قیامت ہے جو دور نہیں لامحالہ واقع ہونے والی ہے اور جس کا آنا یقینی ہو، اسے دور نہیں سمجھا جاتا،مگر یہ تأویل سیاقِ کلام کے موافق نہیں ہے۔
|