Maktaba Wahhabi

136 - 190
گمراہ کیا، لہٰذا انھیں آگ کا دوہرا عذاب دے ،جواب میں کہا جائے گا ہر ایک کے لیے دوہرا ہی عذاب ہے مگر تم جانتے نہیں ہو۔‘‘ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿یَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوْہُہُمْ فِیْ النَّارِ یَقُوْلُوْنَ یَا لَیْتَنَا أَطَعْنَا اللّٰہَ وَأَطَعْنَا الرَّسُوْلَاo وَقَالُوْا رَبَّنَا إِنَّا أَطَعْنَا سَادَتَنَا وَکُبَرَآئَ نَا فَأَضَلُّوْنَا السَّبِیْلَاoرَبَّنَا آتِہِمْ ضِعْفَیْنِ مِنَ الْعَذَابِ وَالْعَنْہُمْ لَعْناً کَبِیْراً﴾ (الاحزاب:۶۶،۶۷،۶۸) ’’جس روز (کباب کی طرح) ان کے چہرے آگ میں پلٹے جائیں گے تو وہ کہیں گے ہائے کاش! ہم اللہ کی اور رسول کی اطاعت کرتے،اور وہ کہیں گے اے ہمارے رب! ہم نے اپنے سادات کی اور بڑوں کی اطاعت کی، تو انھوں نے ہمیں سیدھی راہ سے گمراہ کر دیا، اے ہمارے رب! انھیں دوہرا عذاب دیں اور ان پر بڑی لعنت وپھٹکار کریں۔‘‘ یہ سب دل کی بھڑاس نکالنے کے لیے وہ کریں گے اور جو ایک دوسرے سے یہاں ہمدردیوں کا یقین دلاتے ہیں وہ سب دھری کی دھری رہ جائیں گی۔یہ تو مجرموں کی باہمی ایک دوسرے سے بیزاری اور براء ت کا اظہار ہے،قرآنِ مجیدسے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ گکے علاوہ جنھوں نے فرشتوں ،انبیاء اور صلحاء کی پرستش کی اللہ تعالیٰ ان سے پوچھیں گے کہ تم نے گمراہ کیا اور انھیں شرک کی پگڈنڈیوں میں الجھایا ؟ تو وہ بھی ان سے اظہار براء ت کریں گے، ملاحظہ ہو: (المائدۃ: ۱۱۶، سبا :۴۰،۴۱) اللہ تعالیٰ ان جھگڑنے والوں سے رسواکن انداز میں فرمائیں گے: ’’اب میرے پاس تمھارا جھگڑا فضول ہے، یہاں مت جھگڑو، یہ تمھاری آپس کی الزام تراشی تمھیں عذاب سے بچا نہیں سکتی، میں نے اپنی نافرمانی کی وعید سے تمھیں خبردار کر دیا تھا اس لیے یہاں اب کسی عذر کی گنجائش نہیں،میں نے روزِ اول ہی یہ کہہ دیا تھا کہ جو شیطان مردود کے پیچھے چلے گا میں اسے شیطان سمیت جہنم رسید کردوں گا۔‘‘ (الاعراف:۱۸) ’’اور جو میری
Flag Counter