Maktaba Wahhabi

301 - 315
مضائقہ نہیں ہے۔ اور دوسری شرط یہ ہے کہ یہ پارٹی اسلام کے دشمنوں کے مفاد کےلیے کام نہ کرے۔ اسلامی ملک کے اندر اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ کسی ایک سیاسی پارٹی کی تشکیل ہو جو سرے سے اسلامی عقیدہ وشریعت ہی کو نہ تسلیم کرتی ہو، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے واضح احکام وتعلیمات کا مذاق اڑاتی ہو اور کفر والحاد کی دعوت دیتی ہو۔ متعدد سیاسی پارٹیوں کی تشکیل کامقصد یہ ہے کہ کوئی ایک ہی سیاسی پارٹی پورے ملک کے سیاہ وسپید کی مالک نہ بن جائے اور اپنی من مانی کرتی پھرے اور کوئی اسے روکنے والا نہ ہو۔ اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ برسراقتدار پارٹی کے علاوہ کوئی دوسری مضبوط پارٹی بھی ہو جسے سیاست کی اصطلاح میں اپوزیشن پارٹی کہتے ہیں۔ تاکہ وہ برسراقتدار پارٹی کی سرگرمیوں پر نظر رکھ سکے۔ اس کامستقل محاسبہ کرے۔ غلط پالیسیوں پر اس کی گرفت کرے اور مفید مشورے دے سکے۔ یہ باتیں میں اپنی طرف سے نہیں پیش کررہا ہوں بلکہ یہ نظریہ قرآن وسنت کی تعلیمات سے ماخوذ ہے۔ قرآن وسنت میں مسلمانوں کو حکم دیاگیا ہے کہ اپنے امراء وحکام کونصیحت کرتے رہیں۔ مفید مشورے دیتے رہیں اور غلط اقدامات سے انھیں روکتے رہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الظَّالِمَ فَلَمْ يَأْخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللّٰه بِعِقَابٍ مِنْهُ" (ترمذی، ابوداؤد) ’’لوگ جب ظالم کو دیکھیں اور اس کی گرفت نہ کریں تو بہت قریب ہے کہ اللہ ان سب پر اپنا عذاب نازل کرے۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب مسند خلافت پر بیٹھے تھے تو لوگوں کے نام اپنے سب سے پہلے خطاب میں یہ بات کہی تھی کہ مجھے سیدھے راستہ پر دیکھنا تو
Flag Counter