Maktaba Wahhabi

184 - 315
"وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَـٰئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّٰهُ ۗ إِنَّ اللّٰهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ" (التوبہ:71) ’’مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے مددگار اور رفیق ہیں۔ یہ سب مل کر بھلائی کا حکم دیتے ہیں، برائی سے روکتے ہیں۔ نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور ا س کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔ ان لوگوں پر اللہ یقیناً رحم فرمائے گا۔‘‘ اس آیت سے پہلے اللہ تعالیٰ نے منافق مرداور منافق عورتوں کی صفت بیان کی ہے کہ منافق مرد کی طرح منافق عورتیں بھی مل جل کرمعاشرے میں فساد اوربرائیاں پھیلانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ اس لیے مومن عورتوں کو بھی چاہیے کہ مومن عورتوں کے ساتھ مل کر معاشرے میں اصلاح اور بھلائی کے کام میں لگ جائیں۔ تاریخی حقائق سےپتا چلتا ہے کہ اللہ کے اس حکم پر عمل کرتے ہوئے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عہد کی عورتوں نے بھی اپنی ان ذمے داریوں کو بخوبی انجام دیا ہے۔ چنانچہ تاریخ گواہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت اور موافقت میں سب سے پہلی آواز جو بلند ہوئی تھی وہ ان کی بیوی حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی آواز تھی۔ اسلام کی سربلندی کی راہ میں سب سے پہلی شہید ہونے والی خاتون حضرت سمیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں۔ متعدد صحابیات نے جنگوں اور غزوات میں شرکت کی اور وقت پڑنے پر تلوار بھی اٹھائی اورجنگ میں مشرکین وکفار کو قتل کیا۔ اسلام کی نشرواشاعت کے سلسلے میں جو ہجرت ہوتی تھی اس میں مردوں کےساتھ عورتیں بھی شریک تھیں۔ آپ غور کریں گے تو معلوم ہوگا کہ بعض ایسے فرائض ہیں جو صرف عورتوں کےلیے خاص ہیں اور بعض ایسے ہیں جو صرف مردوں کےلیے خاص ہیں۔ لیکن عورتوں کے
Flag Counter