Maktaba Wahhabi

128 - 315
شریف عورتیں ہیں) اور تنگ نہیں کی جائیں گی۔ (3)مردوں کے ساتھ معاملہ کرتے وقت عورتوں کے لیے ضروری ہے کہ اسلامی آداب(Islamic Manners)کا خیال رکھیں۔ (الف) گفتگو کا انداز شریفانہ ہو اور گفتگو اخلاقی حدود کے اندررہ کر کی جائے ۔ گفتگو میں ادائیں دکھانے اور ناز ونخرے کرنے کا انداز نہ ہو۔ اللہ کا حکم ہے: "إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا" (الاحزاب:32) ’’اگر تم اللہ سے ڈرتی ہوتو بات کرنے میں نرمی اور گدازنہ پیدا کرو کہ دل کی خرابی میں مبتلا شخص تمہارے سلسلے میں کوئی لالچ کر بیٹھے اور بھلے طریقے سے بات کرو۔‘‘ (ب)ان کی چال ڈھال میں حیا اور وقار ہو۔ پھوہڑپن اور بےباکی نہ ہو۔ اللہ فرماتا ہے: "وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ مِن زِينَتِهِنَّ " (النور:31) ’’اور اپنے پاؤں زمین پر مارتی ہوئی نہ چلا کریں کہ اپنی جو زینت انھوں نے چھپا رکھی ہے اس کا لوگوں کو علم ہو جائے۔‘‘ (ج)ایسی حرکتیں نہ کریں جن میں ناز وادا اور لبھانے والا انداز ہو۔ ایسا کرنے والیوں کو حدیث میں ممیلات و مائلات کہہ کر ان کی سرزنش کی گئی ہے۔ (4)ہر اس چیز سے اجتناب کریں جن میں مردوں کے لیے کشش ہو مثلاً تیز خوشبو یا شوخ رنگ کے کپڑےیا زیب وزینت وغیرہ۔ (5)تنہائی میں کسی مرد کے ساتھ نہ بیٹھیں اس طرح کہ ان دونوں کے علاوہ کوئی تیسرا نہ ہو ۔ (6)کوشش اس بات کی ہونی چاہیے کہ بلا ضرورت مردوں سے اختلاط نہ ہو۔
Flag Counter