Maktaba Wahhabi

63 - 452
ولادت کا خون سوال:نفاس کے خون کی حد بندی کیا ہے، کتنے دنوں تک نماز نہ پڑھنے کی رخصت ہے، قرآن و حدیث کے مطابق وضاحت کریں؟ جواب: اگر کسی عورت کی عادت پہلے سے ہی چالیس دن سے زائد ہے تو وہ آئندہ عادت کے مطابق عمل کرے گی اور اگر ایسا نہیں تو وہ چالیس دن پورے کرنے کے بعد غسل کر کے روزے رکھنا شروع کر دے اور نماز کی بھی ادائیگی کرے۔ جیسا کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : ’’ نفاس والی خواتین کے لئے عہد رسالت میں چالیس دن کی مدت تھی۔ ‘‘[1] اگر چالیس دن سے پہلے خون رُک جائے تو اسے چاہیے کہ غسل کر کے عبادات کی ادائیگی کا اہتمام کرے ، وہ مزید چالیس دن تک انتظار نہ کرے۔ بہر حال نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے الا یہ کہ عورت کی پہلے سے ہی چالیس دن سے زائد کی عادت ہو۔ ( واللہ اعلم) نجاست آلود احرام میں عمرہ سوال:میں نے عمرہ کیا ، فراغت کے بعد مجھے علم ہوا کہ احرام کے کپڑے نجاست آلود تھے ، میرے لئے اب کیا حکم ہے، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں؟ جواب: اگر کسی انسان نے عمرہ کیا اور طواف و سعی کر لینے کے بعد اسے پتہ چلا کہ احرام کی چادروں کو نجاست لگی ہوئی تھی تو اس کا عمرہ مکمل ہے ۔ کیونکہ ایسی حالت میں عمرہ ہوا جبکہ اسے نجاست کا علم ہی نہ تھا یاا سے معلوم تھا مگر وہ اسے دھونا بھول گیا، ان دونوں صورتوں میں اس کا عمرہ صحیح ہے دوبارہ عمرہ کرنے کی ضرورت نہیں ۔ ارشادِ نبوی ہے: ’’ اے ہمارے پروردگار! اگر ہم سے بھول ہو جائے یا ہم کسی خطا کے مرتکب ہوں تو اس پر ہمارا مؤاخذہ نہ کر۔ ‘‘[2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام کو نماز پڑھائی ( اور آپ جوتوں سمیت نماز پڑھ لیتے تھے) اس دن آپ نے دوران نماز اپنے جوتوں کو اتار دیا ، آپ کو دیکھ کر آپ کے صحابہ کرام نے بھی اپنے جوتوں کو اتار دیا۔ نماز مکمل کرنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام سے پوچھا کہ انہیں کیا ہوا تھا؟ صحابہ کرام نے جواب دیا : یا رسول اللہ ! ہم نے دیکھا کہ آپ نے جوتے اتار دیئے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیئے ، آپ نے فرمایا: ’’ میرے پاس تو حضرت جبرئیل علیہ السلام آئے تھے اور انھوں نے مجھے بتایا تھا کہ آپ کے جوتوں کو نجاست لگی ہوئی ہے۔ [3] اس موقع پررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کا کچھ حصہ نجاست آلود جوتوں میں ادا کیا لیکن آپ نے اس ادا شدہ نماز کا اعادہ نہیں کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص بھول جائے یا جہالت کی وجہ سے ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھ لے تو اس کی نماز صحیح ہے ، اسے دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ۔ اس طرح اگر نادانستہ یا جہالت کی وجہ سے نجاست آلود احرام میں عمرہ کر لیاتو علم ہونے کے بعد اسے
Flag Counter