Maktaba Wahhabi

166 - 452
’’اپنے بھائی کے لئے استغفار کرو پھر اس کے لئے ثابت قدمی کی دعا کرو کیونکہ اس سے اب باز پرس ہو رہی ہے۔‘‘[1] اس حدیث سے ثابت ہو اکہ میت کو جب قبر میں دفن کر دیاجاتا ہے تو سوال وجواب کرنے کےلئے فرشتے آ جاتے ہیں اور میت سے سوال و جواب کر تے ہیں، اس بناء پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلقین کی ہے کہ اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے بخشش کی دعا کی جائے اور اللہ سے ثابت قدم رہنے کی بھی التجاء کی جائے، اس کے علاوہ فتح الباری میں صحیح ابن عوانہ کے حوالہ سے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث بیان کی گئی ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حضرت عبد اللہ بن ذی الجنادین رضی اللہ عنہ کی قبر پر دیکھا ، جب آپ اسے دفن کرنے سے فارغ ہوئے تو قبلہ کی طرف منہ کیا، دونوں ہاتھ اٹھائے ( اور دعا کی) ۔ [2] اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب حضرت عبد اللہ بن ذی الجنادین رضی اللہ عنہ کی تدفین سے فارغ ہوئے تو ان کےلئے قبلہ رو ہو کر دعا کی اور اپنے ہاتھ اٹھائے، قبلہ رو ہو کر کھڑے ہو کر دعا کرنا بہتر ہے لیکن یہ دعا کے لئے شرط نہیں ہے، ویسے جس طرف بھی منہ کرکے قبر پر کھڑے ہو کر دعا کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قولا ً و عملاً دونوں طرح ثابت ہے، اس کا اہتمام کرنا چاہیے۔ ( واللہ اعلم) قبر پر کتبہ لگانا سوال:قبر پر صاحب قبر کے نام سے کتبہ لگانے کی کیا حیثیت ہے؟ قرآن و حدیث کے مطابق جواب دیں؟ جواب: قبر کو پختہ بنانا یا اس پر لکھنا منع ہے، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےقبرکو پختہ کرنے، اس پر بیٹھنے اور اس پرعمارت بنانے سے منع فرمایا ہے۔[3] ترمذی کی ایک روایت میں ہے کہ قبر پر لکھنے سے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ممانعت فرمائی ہے۔[4] ہمارے اسلاف سے یہ عمل ثابت نہیں ہے لہٰذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے، البتہ قبر پر نشانی کے طور پر کوئی پتھر وغیرہ رکھنے میں حرج نہیں ہے جیسا کہ جب حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ فوت ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو پتھر لانے کا حکم دیا جب وہ نہ اٹھا سکا تو رسول اللہ نے پتھر اٹھانے میں اس کی مدد کی اور اسے میت کے سر کی جانب رکھ دیا۔ [5] امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث پر یوں عنوان قائم کیا ہے: ’’ پتھر یا کسی بھی علامت کے ذریعے قبر کی نشانی مقرر کرنا۔ ‘‘ ( واللہ اعلم) کفن کیا ہو؟ سوال:کفن کے بارے میں شرعاً کیا ہدایات ہیں ، وہ کس رنگ کا اور کتنے کپڑوں پر مشتمل ہو؟ جواب: کفن کے متعلق شرعی ہدایات حسب ذیل ہیں: 1 کفن کا رنگ سفید ہو چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’تم سفیدلباس زیب تن کیا کرو، کیونکہ یہ بہتر اور عمدہ لباس ہے اور اپنے مرنے والوں کو بھی اسی میں کفن دیا کرو۔ ‘‘[6]
Flag Counter