Maktaba Wahhabi

122 - 452
ہے کہ تشہد کے بغیر ہی سلام پھیر دیا جائے۔ چنانچہ آپ نے صحیح بخاری میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے :’’شخص سجدہ سہو کے بعد تشہد نہیں پڑھتا۔ ‘‘[1] پھر آپ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ اور جناب حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ وہ سجدہ سہو کے بعد تشہد نہیں پڑھتے تھے اور حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کے متعلق لکھا ہے کہ وہ بھی سجدہ سہو کے بعد تشہد نہ پڑھنے کے قائل تھے۔ بہر حال کسی صحیح حدیث میں سجدہ سہو کے بعد تشہد پڑھنے کا ذکر نہیں اور جن روایات میں تشہد کا ذکر ہے وہ صحیح اور قابل حجت نہیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک مر فوع روایت بھی ذکر کی ہے جس میں سجدہ سہو کے بعد تشہد پڑھنے کا ذکر نہیں۔ [2] اس حدیث کے بعد مسلمہ بن علقمہ کا بیان ہے کہ میں نے امام محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کی کہ کیا سجدہ سہو کے بعد تشہد ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی اس حدیث میں تشہد کا ذکر نہیں ، لیکن اشعث بن عبد الملک کی روایت میں تشہد پڑھنے کا ذکر ہے۔[3] روایت میں اضافہ کو علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے شاذ قرار دیا ہے۔ [4] اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث میں بھی تشہد پڑھنا آیا ہے۔[5] لیکن حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے ان ہر دو روایات کو نا قابلِ حجت کہا ہے۔ [6] صحیح روایات میں سجدہ ہائے سہو کے بعد تشہد پڑھے بغیر سلام پھیرنے کا ذکر ہے لہٰذا اسی کو اختیار کرنا چاہیے ، امام ابنتیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس مسئلہ پر سیر حاصل بحث کرنے کے بعد اسی موقف کو اختیار کیا ہے۔[7] سجدہ سہو سلام سے پہلے یا بعد میں  سوال: نماز میں بھول چوک کی وجہ سے جو سجدہ سہو کیا جا تاہے وہ سلام پھیرنے سے پہلے ہے یا بعد، اگر بعد میں ہے تو کیا دوبارہ سلام پھیرنا ہو گا، اس کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیل سے آگاہ فرمائیں۔ جواب: شریعت کی اصطلاح میں سہو سے مراد دو سجدے ہیں جو دوران نماز بھول کر کمی بیشی کر دینے یا شک میں پڑجانے کی صورت میں کیے جا تے ہیں، شرعی طور پر اس کے تین اسباب ہیں ۔ 1۔ بھول کر نماز میں کمی کر دینا جیسے نماز ظہر میں چار رکعت کے بجائے دو پر سلام پھیر دیا جائے۔ 2۔ بھول کر نماز میں اضافہ کر دینا جیسے عصر کی نماز میں چار کے بجائے پانچ رکعت پڑھ دینا۔ 3۔ دورانِ نماز شک و شبہ میں مبتلا ہوجانا کہ تین رکعت پڑھی ہیں یا چار ادا کی ہیں۔ دوران نماز اس قسم کی غلطی معاف ہے تاہم سہو و نسیان کی وجہ سے ہونے والی غلطی کی تلافی کے لیے شریعت نے دو سجدہ ہائے
Flag Counter