Maktaba Wahhabi

361 - 545
تاکہ ایسی ساری کوششیں جو عالم اسلام کی انٹرسٹ فری بینکنگ کی صورت میں ہورہی ہیں ان کوتعاون پیش کا جائے، اس لحاظ سے پھر ہم یہ دیکھتے ہیں کہ بینکوں کےساتھ ساتھ انشورنس کے نظام پر ایسی کمپنیز وجود میں آئیں جنہوں نے اسلامی معیشت کے اندرسودی معیشت کو الیمنیٹ کرتے ہوئے باقاعدہ قائم کیا پھر شہزادہ محمد الفیصل نے اتحاد البنوك الاِسلاميه کے نام سے ایک مرکزی دفتر مکہ میں بھی قائم کیا اور پھر اِسلامی بینکوں کی تحریک میں 27 مارچ 1981ء؁ کوقبرص کے مشرقی ساحل سامہ بوستہ کےاندر ایک کانفرنس منعقد کی جس کے اندر دنیا بھر کے ایسے ممالک جن کے اندر کے اسلامک اکنامکس کے عنوان سے یونیورسٹیز کی سطح پر تدریس ہورہی تھی ان اسکالرز کو جمع کیا اور ان کےسامنے یہ بات رکھی کہ آپ آنے والے عہد کےاندر مسلم ممالک کی جو معاشی ضرورتیں اور ان کے بینکنگ کے نظام کو اور ان کے اکنامک کے نظام کویہ چیز پیش نظر رہے کہ بینک کی معیشت کے اندر ایک بنیادی چیز ہے لیکن بینک چونکہ سرمایہ دارانہ ملک کے اندر ایک بنیادی ادارہ ہے جوپورے نظام تجارت کو ملک کی پوری معاشی پالیسیز کو ریگولیٹ کرتاہے اس لیے بینک جو ہے وہ ایک مرکزی علامت ہے جو کسی پورے نظام معیشت کے لیے اختیار کی جاتی ہے۔ اب میں ایک اور پہلو کی طرف آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں اس حوالے سے ہم ایک نئی بحث کی طرف آتے ہیں جناب صدر ہم سب اس بات سے آگاہ ہیں کہ دنیا کے اندر تاریخ کےاندر ایک بہت بڑی آمیزش جو ہے وہ سرمایہ اور محنت کے نام پر جاری ہے اور دنیا کے اندر بہت بڑے معاشی نظام جو ہیں ان کا آپس میں جو خلفشار ہے وہ اسی سرمایہ اور محنت کے تصوّرات کے ساتھ پیدا ہوتا چلا گیا ہمیں معلوم ہے کہ دنیا کے اندر اسی محنت کی عظمت کوقبول کرنے اور سرمایہ کی نیگیشن کے عنوان سے ایک پورا نظام کالماکس نے اپنے سرکلسٹ ویلیو کے اندر قائم کیا اس نے بوڑیا طبقے کو
Flag Counter