مشارکہ ختم کرنا
مضاربہ کی طرح مشارکہ کو بھی اگر شرکاء چاہیں تو ختم کرسکتے ہیں البتہ اس خاتمے کے لیے درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:
1۔ہر شریک کو یہ حق ہے کہ وہ کسی بھی وقت دوسرے شریک کو نوٹس دے کہ مشرکہ ختم کردے، ایسے نوٹس کے ذریعے مشارکہ ختم تصور کیا جائے گا۔
اس صورت میں اگر مشارکہ کے سارے اثاثے نقد شکل میں ہیں تو انہیں شرکاء کے درمیان ان کے حصوں کے مطابق تقسیم کر لیا جائے گا،لیکن اگر اثاثہ جات سیال شکل میں نہیں ہیں تو شرکاء دو باتوں میں سے کسی پر اتفاق کر سکتے ہیں یا تو اثاثہ جات کو بیچ کر نقدی میں تبدیل کر لیں یا انہیں اسی حالت میں تقسیم کر لیں۔ تاہم اگر اثاثہ جات ایسے ہیں کہ انہیں تقسیم کر کے ان کے حصے الگ الگ نہیں کیے جا سکتے جیسے مشینری اور گاڑی وغیرہ تو ان اثاثہ جات کو بیچ کر وصول ہونے والی رقم کو تقسیم کر لیا جائے گا۔[1]
2۔اگر مشارکہ کی مدت کے دوران شرکاء میں سے کسی کا انتقال ہوجاتا ہے تو مرنے والے کے ساتھ مشارکہ کا معاہدہ ختم ہو جائے گا اس صورت میں اس کے وارثوں کو اختیار ہوگا چاہیں تو مرنے والے کا حصہ واپس لے لیں اور اگر چاہیں تو مشارکہ کے اس معاہدہ کو جاری رکھیں۔[2]
3۔ اگر شرکاء میں سے کوئی مجنون ہو جائے یا کسی اور وجہ سے تجارتی معاہدے کرنے کا اہل نہ رہے تو مشارکہ ختم ہو جائے گا۔[3]
|