یا جرمانے کی رقم بطور صدقہ ادا کرنی ضروری ہے، ادائیگی کی تاریخ میں تاخیر کی صورت میں اُس کی اصل ادائیگی سے زیادہ جو رقم بھی وصول کی جائے گی وہ رباء النسیئہ کے زُمرے میں آئے گی اگرچہ اس کا نام صدقہ ہی کیوں نہ رکھ لیا گیا ہو۔ اس کی تفصیلی بحث ان شاء اللہ آئندہ صفحات میں”جبری صدقہ“کے عنوان سے آنے والی ہے۔
اسلامی بینکوں کے قیام کی مختصر تاریخ
1۔غیر سُودی بینکاری کا پہلا تجربہ سوشل سیکورٹی بینک آف مصر کی شکل میں ہوا۔ پہلا اسلامی سربراہی کانفرنس جو رباط میں منعقد کی گئی ہے فیصلے کے تحت جدہ میں اسلامی سیکٹریٹ قائم کیا گیا جس کا مقصد بلا سُود بینکاری کے امکانات و مسائل پرغور کرنا تھا۔ جس کے نتیجے میں مصری ماہرین نے قاہرہ میں 1972ءمیں غیر سُودی بنیادوں پر سوشل سیکورٹی بینک قائم کردیا۔
2۔شاہ فیصل مرحوم کی خصوصی توجہ کی بدولت 1975ءمیں جدہ میں دوسرا غیر سُودی بینک ”اسلامی ترقیاتی بینک“کے نام سے کھولا گیا۔
اسلامی ترقیاتی بینک کے قیام کی قرار داد صادر ہونے کے بعد فرانس کے بعض اخبارات اور رسائل نے یہاں تک لکھا کہ
”اگر اسلامی بینک اپنی صحیح شکل میں قائم ہو گیا تو یہ مغرب کے لیے ہائیڈروجن بم سے بھی زیادہ خطرناک ہو گا۔“[1]
3۔1975ءمیں دبئی کے ایک مشہور تاجر جناب احمد سعید لوتاہ نے اسلامی بینک آف دبئی کا اعلان کیا۔
|