پہلی سزا یہ ہے کہ اللہ جل جلالہ اس کو بیکار کاموں میں الجھا دے گا اوردوسری سزا یہ ہے کہ وہ لوگوں سے اس کی محتاجی کو ختم نہ کرےگا اور وہ ہمیشہ لوگوں کا دست نگر اور محتاج رہے گا۔
کشادگی رزق کا فارمولا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((مَنْ أَحبَّ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ في رِزقِهِ، ويُنْسأَ لَهُ في أَثرِهِ، فَلْيصِلْ رحِمهُ))[1]
”جو شخص پسند کرتا ہے کہ اس کے رزق میں فراخی کی جائے یا اس کےاثرات دیر تک رہیں وہ صلہ رحمی کرے“
صلہ رحمی کرنے کے معنی یہ ہیں کہ اپنے عزیز واقارب کا خیال رکھے اور ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے۔
رِزق اور عمُر میں اضافے کا فارمولا
فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
عن أبى هريرة - رضي اللّٰه عنه - قال: سمعت رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم يَقُولُ: ((مَنْ سَرَّه أَنْ يُبْسَط لَهُ فِي رِزْقِهِ وَأَنْ يُنْسَأ لَهُ فِي أثَرِه فَلْيَصِلْ رحِمهُ))[2]
”حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا!جو شخص اپنے رزق میں کشادگی اور عمر میں
|