زیادہ جو منافع ہے وہ بھی لونگ ٹرم ڈیپوزٹ پر ہے وہ 17.25 یا18.0 سے زیادہ نہیں ہے یہ میکسی مم وگرنہ اس سے پہلے 7،8،9،10 یہ چینج ایبل قسم کے ریشو ہیں جو ہمارے ہاں انٹرسٹ کے نام پر آتا چلاجاتا ہے لیکن مضاربے کی بنیاد پر یہ ایک ہائی اسٹیٹ ہے جو سوڈان کے اس اسلامی بینک نے اپنے شیئرز کے لیے شراکتی حصہ داروں کے لیے اس کا اعلان کیا اور یہ 1981ء کی صرف فیگر آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں اسی طرح سے پھر ہم دیکھتے ہیں 1977ء میں کویت کے اندر کویت کے نام ساؤس یابیت التمویل الکویتی کے نام سے یہ ادارہ قائم ہوا اس کا دس ملین کویتی دینار اس کا سرمایہ تھا اور یہ سارے کاسارا شرکت ومضاربت کی بنیاد پر اُٹھایا گیا پہلے سال ہی اس کے جو منافع کا اعلان کیاگیا سارا ڈیپری ٹیشن کاسٹ اہل علم اور تاجر حضرات جانتے ہیں کہ یہ ڈیپری ٹیشن کاسٹ یہ شکست وریخت کے اخراجات سے کیا مراد ہوتی ہے وہ سارا ایکس پینڈیچر جوڈیپری ٹیشن کے ساتھ تعلق رکھتاہے اسٹیبلشمنٹ کی فیز کے ساتھ تعلق رکھتا ہے وہ سارے کا سارا نکالنے کے باوجود بھی 24٪ جو اس کا منافع تھا اس کا باقاعدہ اعلان کیاگیا 1978ء کے اندر اسلامک بینک آف عمان قائم کیا گیا چار ملین اُردنی دینار اس کا بنیادی سرمایہ تھا اور اس میں اردن کے مسلمان بھی شریک ہیں 1979ء میں اسلامک بینک آف بحرین کے نام سے قائم کیا گیا اور بحرین کی جمعیت الاصلاح کے صدر عبدالرحمان الجودر(ایک شخص) نے اسلامک بینک آف بحرین قائم کیا یہاں ایک بات اور پیش نظر رہے کہ اب ان بینکوں نے اپنا ایک مرکزی بینک بنانے کی کوشش کی یہ جتنے بینک تھے جو اسلامی بینک کےعنوان سے مختلف ممالک کے اندر قائم ہوتے چلے جارہے تھے انہوں نے اپنا جو سب سے پہلا مرکزی بینک مصر میں قائم کرناچاہا لیکن مصر کےاندر فرانسیسی قوانین کے جو ضابطے رائج تھے ان کے تحت اس قسم کا انٹرسٹ فری بینکنگ کو وہ چلا نہیں سکتے تھے لہٰذا پہلا عالم اسلام کا بینکوں کا بینک جو تھا وہ جنیوا کےاندر قائم کیا گیا
|