(13)مردار اور حرام جانوروں کی خرید و فروخت ایسا جانور جومردار ہو یا ایسی حالت میں اسے ذبح کیا جائے کہ اس کاخون نہ نکل سکے یا کوئی حرام جانور کو حلال کرکے مارکیٹ میں لا یا جائے یا سور ،کتے اور بلی ، بندر کی بیع بھی حرام ہے اور ان سے حاصل ہونے والی اجرت بھی حرام ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: {قُلْ لَّآ اَجِدُ فِيْ مَآ اُوْحِيَ اِلَيَّ مُـحَرَّمًا عَلٰي طَاعِمٍ يَّطْعَمُهٗٓ اِلَّآ اَنْ يَّكُوْنَ مَيْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْمَ خِنْزِيْرٍ فَاِنَّهٗ رِجْسٌ اَوْ فِسْقًا اُهِلَّ لِغَيْرِ اللّٰهِ بِهٖ ۚ } [الأنعام: 145] ترجمہ:’’ آپ کہہ دیجئے جو کچھ احکام بذریعہ وحی میرے پاس آئے ان میں تو میں کوئی حرام نہیں پاتا کسی کھانے والے کے لئے جو اس کو کھائے، مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا کہ بہتا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو، کیونکہ وہ بالکل ناپاک ہے یا جو شرک کا ذریعہ ہو کر غیر اللہ کے لئے نامزد کر دیا گیا ہو ‘‘۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت وصول کرنے سے منع فرمایا۔[1] اس طرح مردہ اور حرام جانور کی چربی کی خرید و فروخت بھی حرام ہے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مردار کی چربی کے بارے میں کیاحکم ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ’’ وہ حرام ہیں، اللہ یہود پر لعنت کرے جب ان پر جانوروں کی چربی حرام ہوئی تو انہو ں نے اس کو پگھلایا اور بیچ کر اس کی قیمت کھالی ‘‘[2] (14)خون کا معاوضہ لینے کا حکم صحیح بخاری میں سیدنا ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خون کی قیمت لینے سے منع فرمایا ہے‘‘[3]لہٰذا اس حدیث کی بنا پر کسی مسلمان کے لئے خون کا کوئی معاوضہ لینا جائز نہیں۔ بلکہ |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |