امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ یہ حدیث معاملات کے باب میں ایک اصول ہے اور سودی حیلوں کی حرمت پر واضح دلالت کرتی ہے ‘‘۔[1] مسئلہ تورق[2]: اس کی صورت یہ ہے کہ ایک آدمی دوسرے شخص سے کوئی سامان خریدتا ہے تاکہ اسے بیچے اور اس کی قیمت لے ،اس کا مقصد نہ اس سامان سے فائدہ اٹھانا ہے اور نہ تجارت کرنا بلکہ اس کا مقصد صرف ایک سے لینا اور دوسرے کو دینا ہوتا ہے۔اور اس سے حاصل ہونے والی رقم کا حصول ہے۔اس طرح کی خرید و فروخت کو تورق کہتے ہیں۔ التورق :’’وَرِق‘‘ یعنی چاندی سے ماخوذ ہے ، کیونکہ جس نے سامان خریدا ہے وہ صرف پیسے اور رقم بنانے کےلئے سامان خرید رہا ہے علماء کرام اسے مباح قرار دیتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا عمومی فرمان ہے : {وَأَحَلَّ اللّٰه الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا }[البقرة: 275] ’’اور اللہ تعالی نے خرید و فروخت کو حلال کیا ہےاور سود کو حرام ‘‘ اور اس لئے بھی کہ اس میں سود کی صورت اور مقصد ظاہر نہیں ہوتا۔اور اس لئے بھی کہ خریدار سامان اس لئے خرید رہا ہے تاکہ اس سے فائدہ حاصل کرے۔ یا تو وہ بعینہ اس چیز سے فائدہ حاصل کریگا ،یا پھر اس کی قیمت سے، سعودی عرب کی مستقل فتوی کمیٹی کے علماء کرام اور شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے یہی رائے اختیار کی ہے۔[3] مگر شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ نے اس میں توسط اختیار کرتے ہوئے کچھ معیّن شرائط کے ساتھ اس معاملے کو جائز قرار دیا ہے۔شیخ رحمہ اللہ اپنے ایک کتابچہ ’’رسالة المداينة‘‘ میں لکھتے ہیں : ’’پانچویں قسم (یعنی قرض کی اقسام میں سے ) کہ اسے رقم اور مبلغ کی ضرورت ہے اور اسے قرض دینے والا کوئی شخص نہیں تو وہ کوئی چیز ادھار خرید کر پھر اسے کسی اور شخص کو فروخت کردے جس سے خریدا ہے اسے فروخت نہ کرے ، یہ مسئلہ تورق کہلاتا ہے۔ |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |