ہے۔ اور یہ چیزیں قیامت کے وقوع کی خبر دیں گی۔ عابس الغفاری رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک فرمان نقل کرتے ہیں جسے امام طبرانی نے معجم الکبیر[1]میں صحیح سند سے بیان کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’بادروا بالاعمال ستا‘‘۔چھ چیزوں کے پیدا ہونے سے پہلے عمل کرلو قبل اس کے کہ چھ چیزیں پیدا ہوں ۔ (1) ’’إمارة السفهاء‘‘ بے وقوفوں کی امارت اور حکومت یعنی بے وقوف تم پر حاکم ہوں گے جن کی کوئی رائے نہیں اور جن کے پاس کوئی شرعی تعقل اور تدبر کی بنیاد نہیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت کی علامات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:’’لا تقوم الساعة حتی يکون أسعد الناس بالدنيا لکع بن لکع‘‘[2]۔ان الفاظ کا سادہ سا ترجمہ یہ ہے کہ ’’اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک دنیا کا اقتدار ایک ایسے شخص کو نہ مل جائے جو کمینہ ابن کمینہ ہو ‘‘ ۔ (2) ’’وکثرة الشرطة ‘‘ یعنی ’’ زیادہ پولیس ‘‘۔ زیادہ پولیس کا معنی ہےزیادہ جرائم ۔ جب جرائم زیادہ ہوں گے تو اس کے سد باب کیلئے زیادہ پولیس ہوگی ۔دیکھیں !امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جنہوں نے قیصر و کسری کی کمر توڑی ، قیصر کے سرکاری لوگ مدینہ آئےکہ دیکھیں اس فاتح قیصر کی شان کیا ہے؟ مدینہ پہنچے اورپوچھا امیر المؤمنین کہاں ہیں؟اتفاق سےآپ وہیں ایک درخت کے نیچے سو رہے تھے اکیلے نہ کوئی چوکیدار ہے ،نہ کوئی پہریدار ہے نہ کوئی محافظ !۔آج تو ایک حاکم حرکت کرتا ہے تو تقریبا دس ہزار پولیس حرکت میں آتی ہے ۔پولیس کا زیادہ ہونا ان نا اہلوں کی بناء پر ہے ۔ امیرالمؤمنین تن تنہا سورہے ہیں ،آدھی دنیا کے فاتح ۔ پولیس کا زیادہ ہونے کا ایک معنی یہ بھی ہے کہ سلاطین کا اسکواڈ بڑھ جائے گا جو جگہ جگہ ان کی نگرانی میں چکر لگائیں گے ، فرمایا کہ یہ بھی علامات قیامت میں سے ہے ۔ (3) ’’بيع الحکم‘‘ کہ ایسے قاضی اور جج پیدا ہوں گے جو اپنے فیصلوں کو بیچیں گے یعنی رشوت کا بازار گرم ہوگا ۔ وکیل پیسہ کھرا کرنے کے لئے کیس لینے کے لئے جھوٹ پر جھوٹ بولیں گے اور جج رشوت لینے کے لئے انصاف بیچیں گے فرمایا کہ اس وقت کے آنے سے پہلے جب ایسے جج پیدا ہوں جن کے فیصلے ظلم رشوت پر مبنی ہوں اچھے عمل کرلو ۔ عدل وانصاف بک گیا تو کیا خیر و برکت ہو گی ؟کیونکہ |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |