چیزوں کی روزیاں دیں اور اپنی بہت سی مخلوق پر انہیں فضیلت عطا فرمائی ‘‘۔ ہمارے معاشرے کا گراف کس حد تک گر چکا ہے اس کا اگر مشاہدہ کرنا ہے تو سائن بورڈز ، ٹی وی اشتہارات اور ہوڈنگز سے بخوبی ہوجاتا ہے کہ کیسے جنسی جذبات کو ہوا دی جارہی ہے ۔ فجور وفحاشی اور بے حیائی انتہا کو پہنچ چکی ہے ، ملبوسات کا اشتہار ہو ، شیمپو کا اشتہار ہو ، صابن یا صرف ہو ، کھانے پینے کی اشیاء سب پر نیم برہنہ عورتیں براجمان ہوتی ہیں ۔ جس سے عیاں ہوتا ہے عورت کو نیم برہنہ کئے بغیر کوئی پروڈکٹ فروخت ہو ہی نہیں سکتی!اس طرح کی حیا باختہ تشہیر محض پروڈکٹ پر منفی اثرات نہیں ڈالتی بلکہ معاشرے سے عفت وعصمت حیا وپاکدامنی کا جنازہ نکل جاتاہے ۔ عورت ایک آلہ ترویج بضاعت بن چکی ہے ۔ جو لوگ ایسا کرتے ہیں ان کے بارے میں فرمان باری تعالیٰ ہے : { إِنَّ الَّذِيْنَ يُحِبُّوْنَ أَنْ تَشِيْعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِيْنَ آمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيْمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللّٰه يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ } [النور: 19] ترجمہ :’’جو لوگ مسلمانوں میں بےحیائی پھیلانے کے آرزو مند رہتے ہیں ان کے لئے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے ‘‘ ۔ اسلام نے تو عورت کی آواز تک کو حسّاس قرار دیا ہے کہ جس سے برائی کے طالب لوگوں کی امیدیں وابستہ ہوجاتی ہیں اس لئے فرمایا : { يَا نِسَآءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَآءِ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِيْ فِيْ قَلْبِهٖ مَرَضٌ وَّقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا} [الأحزاب: 32] ’’ اے نبی کی بیویو! تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر تم پرہیزگاری اختیار کرو تو نرم لہجے سے بات نہ کرو کہ جس کے دل میں روگ ہو وہ کوئی برا خیال کرے اور ہاں قاعدے کے مطابق کلام کرو‘‘۔ اور پردے اور حیا کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا : {يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَآءِ الْمُؤْمِنِيْنَ يُدْنِيْنَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيْبِهِنَّ ذٰلِكَ أَدْنٰٓى أَنْ يُّعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللّٰه غَفُوْرًا رَحِيْمًا} [الأحزاب: 59] |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |