ساتھ تعاون کے لئے بنائے گئے تھے۔ انشورنس کے متبادل کے طور پر وقف کو استعمال کرنے کے لئے اس کا بنیادی ڈھانچہ کچھ یوں بنایا جاسکتا ہے کہ: چند مخیر حضرات مل کر کچھ رقم وقف کریں۔ اس وقف شدہ رقم کو کسی حلال کاروبار میں لگادیا جائے اور اس کا منافع جمع کیا جاتا رہے۔ اس وقف کے منافع کو چند مخصوص مصائب کے لئے خاص کردیا جائے، مثلاًاس طرح کہ یہ وقف صرف ان افراد کے لئے ہے جن کی گاڑی کو حادثہ پیش آجائے ، یا ان افراد کے لئے جو کینسر میں مبتلا ہوں اور علاج کی طاقت نہ رکھتے ہوں ، یا ان افراد کے لئے جو بیروزگار ہوں اور مالی مشکلات کا شکار ہوں ، یا بیواؤں کے لئے ، یا یتیموں کے لئے ، غرض یہ کہ کسی بھی مصیبت یا مصائب اور حالات کے شکار افراد کو خاص کیا جاسکتا ہے۔ وقف میں رقم دینے والے مخیر حضرات میں سےا گر کوئی اس مصیبت کا شکار ہوتا ہے تو اس کے لئے بھی وقف سے حصہ نکالا جائے گا ۔ وقف کی دیکھ بھال کرنے والے افراد یا کمپنی کو اس وقف کی دیکھ بھال کی اجرت یا خرچہ اسی وقف کے منافع سے ادا کیا جائے گا۔ وقف میں حصہ ڈالنے والے مخیر حضرات میں سے کوئی بھی وقف کی اصل رقم اور نہ ہی اس کے منافع کا مطالبہ کرے گا ، کیونکہ یہ وقف خالصتا ً اللہ تعالی کی رضا کے حصول اور مستحقین کی امداد کے لئے قائم کیا جائے گا۔ یہ صرف ایک ابتدائی خاکہ ہے جسے عملی تصویر پہنانے میں یقیناً بہت محنت درکار ہے لیکن اگر اس طرح کہ چند اوقاف بنا لئے جائیں اور انہیں چند مخصوص مصائب میں گرفتا ر افراد کے تعاون کے لئے خاص کردیا جائے تو اس کا معاشرہ پر بہت اچھا اثر پڑے گا ، اس وقف کی رقم کو کاروبار میں لگانے سے نئی ملازمتیں ملیں گی ، اور اس کے منافع سے کئی مستحقین کے ساتھ تعاون بھی ہوگا اور چونکہ یہ ایک اجتماعی عمل ہوگا جو کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا جائے گا اسی لئے اس کے نتائج بھی بہت بہتر اور دوررس نکلیں گے۔ |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |