امداد بھی کی جاسکتی ہے اور اس سے لوگوں کو بلا سود قرض بھی دیا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ رقم بینک کی آمدنی میں شامل نہیں ہوگی۔ یہ طریقہ زیادہ مفید اس لئے ہے کہ اس طریقہ میں رقم کی شرح متعین نہیں ، زیادہ سے زیادہ بھی رکھی جاسکتی ہے ، اس سے قرضدار پر دباؤ ہوگا‘‘۔[1] دلیل : اس صدقہ کے جواز کے لئے دلیل یہ پیش کی جاتی ہے کہ بعض مالکیہ کا مؤقف ہے کہ اگر کوئی شخص قرض لیتے ہوئے ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں اپنے اوپر صدقہ کی شرط لگا لے تو اس پر واجب ہے کہ وہ اس شرط کو پورا کرے اور اس کے لئے امام حطاب المالکی کی اس عبارت کو پیش کیا جاتا ہے : ’’إذا التزم أنه إذا لم يوفه حقه في وقت كذا، فعليه كذا وكذا لفلان أو صدقة للمساكين فهذا محل الخلاف المعقود له هذا الباب،فالمشهور أنه لا يقضي به … وقال ابن دينار يقضى به‘‘۔ ’’ جب قرضدار اپنے اوپر یہ لازم کرے کہ اس نے قرض خواہ کا حق اس کے وقت پر ادا نہیں کیا تواس پر فلاں (غیر قرض خواہ) کے لئے اتنا مال لازم ہے یا مساکین کو صدقہ کرنا لازم ہے ، تو اس میں اختلاف ہے ، اور اسی کو بیان کرنے کے لئے یہ باب باندھا گیا ہے، پس مشہور (راجح قول ) یہ ہے کہ اس پر فیصلہ نہیں کیا جائے گا ، اور ابن دینار کہتے ہیں کہ اس پر فیصلہ کیا جائے گا‘‘۔[2] اس دلیل کے جواب میں چند نکات پر بات کرنی ہوگی: (1) راجح قول کے مقابلہ میں مرجوح کا اختیار: اس معاملہ میں مالکیہ کے علاوہ دیگر تمام مسالک میں اجماع ہے کہ ادائیگی قرض میں تاخیر کی صورت میں قرضدار پرکسی بھی قسم کا جرمانہ یا قرضدار کا اپنے اوپر التزام جائز نہیں۔ صرف مالکیہ میں اختلاف ہے اور وہ بھی جیسا کہ امام حطاب مالکی رحمہ اللہ نے خود ذکر کیا کہ یہ قول مالکیہ میں سے صرف ابن دینار اور ابن نافع کا ہے اور مالکی مسلک میں یہ قول’’ مرجوح یعنی ناقابل قبول‘‘ ہے، اور راجح قول وہی ہے جو دیگر تمام ائمہ و مفتیان کا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اپنے مسلک کو چھوڑ کر دوسرے مسلک کی راجح بات یا قول پر عمل کرنا تو شاید بعض علماء کے |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |