۶: غموں کی دُوری اور گناہوں کی معافی:
امام ترمذی نے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے ،کہ انہوں نے بیان کیا:
’’میں نے عرض کیا:’’یا رسول اللہ! میں آپ پر زیادہ درُود پڑھتا ہوں، میں اپنے اوقاتِ دعا میں سے کتنا [حصہ] آپ[ پر درُود بھیجنے] کے لیے مخصوص کر دوں؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:’’جتنا تم پسند کرو۔‘‘
میں نے عرض کیا:’’ایک چوتھائی؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم جس قدر چاہو ، [لیکن] اگر تم نے زیادہ [وقت مخصوص] کیا ، تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔‘‘
میں نے عرض کیا:’’آدھا[وقت]؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’تم جتنا چاہو، [لیکن] اگر تم نے زیادہ کیا، تو وہ بہتر ہے۔‘‘
میں نے عرض کیا:’’دو تہائی؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم جتنا چاہو، اگر تم نے زیادہ کیا ، تو وہ بہتر ہے۔‘‘
میں نے عرض کیا:’’میں اپنی دعا کے سارے اوقات کو آپ[پر درُود بھیجنے] کے لیے مخصوص کر دوں گا۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تب تو تمہار ے غموں سے تمہاری کفایت کی
|