Maktaba Wahhabi

145 - 665
"Wahabi Movement in India"کے نام سے 1961ء؁ میں انگریزی میں پی ڈی کا مقالہ لکھا۔”ہندوستان میں وہابی تحریک“ کے نام سے پروفیسرمحمد مسلم عظیم آبادی نے اس کا اردو ترجمہ کیا۔اصل انگریزی مقالہ اوراردو ترجمہ دونوں کتابی صورت میں چھپ چکے ہیں اور اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والوں نے ان کتابوں سے بے حد ا ستفادہ کیاہے۔عجیب بات یہ ہے کہ مصنف اورمترجم دونوں کاتعلق عظیم آباد کے اس خاندان سے ہے جس کے بزرگوں کو قیدی بناکراورزنجیروں میں جکڑکرانگریزی عہد اقتدار میں کالے پانی(جزائرانڈمان) بھیجا گیا تھا۔ مولانا رحیم آبادی کا خاندان مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی کے صوبہ بہار کی چندعلمی وسیاسی شخصیات کے مختصرتذکرے کےبعد چند الفاظ میں ان کےخاندان کاتعارف بھی ضروری ہے۔مولانارحیم آبادی اپنے عہد کے آسودہ حال خاندان کے آسودہ حال فرد تھے۔ان کے والدکا نام شیخ احمداللہ تھا جواچھی خاصی زمینوں کے مالک تھے اور بڑے جراءت مند اوربلند حوصلہ شخص تھے۔فضل الرحمٰن سلفی لکھتے ہیں: ”اگر یہ کہاجائے کہ وہ اپنے علاقے کے بے تاج بادشاہ تھے تو بیجا نہ ہوگا۔اللہ تعالیٰ نے ان کو مال ودولت کےساتھ ساتھ شان وشوکت اوررعب ودبدبہ(بھی) عطا کیاتھا۔“[1] اس کا اندازہ اس سے کیا جاسکتاتھاکہ ایک مرتبہ”انگریزوں نے رحیم آباد میں نیل کی کھیتی اور
Flag Counter