Maktaba Wahhabi

141 - 402
مہمان نوازی اور دسترخوان کی ترتیب پرتکلف ہوتی،خوب محفل جمتی،مختلف موضوعات پر گپ شپ بھی رہتی،لیکن لطائف و ظرائف کے ساتھ ساتھ علمی نکات سے ہم نوعمروں کی معلومات میں اضافے کے لیے بہت کچھ ہوتا۔ان سطور کا راقم،مولانا محمد اشرف ہمدانی اور مفتی زین العابدین کے داماد مفتی ضیاء الحق ان حضرات کی بطور کارکن اور خدام،خدمات انجام دیتے۔ ملکی سطح کی مشاورت میں بعض اوقات لاہور سے مولانا مالک کاندھلوی اور میاں فضل حق،حیدر آباد سندھ سے مولانا احمد مظہر ندوی اور اوکاڑہ سے مولانا معین الدین لکھوی اور سرحد سے قاضی عبدالطیف جیسے پاکبازوں کو بھی مدعو کیا جاتا۔ جنرل ضیاء الحق نے اسلامائزیشن کے سلسلے میں دینی مدارس کے پانچوں وفاق،بیت المال کا نظام،وفاقی شرعی عدالتیں،امتناعِ قادیانیت آرڈیننس وغیرہ اقدامات کیے تو ان اقدامات کو عبارت میں ڈھالنے اور نوک پلک سنوارنے میں زیادہ تر انہی حضرات کی لیاقت و فراست کا دخل ہے۔ 1974ء کی تحریکِ ختمِ نبوت کا آغاز فیصل آباد سے انہی اکابر نے کیا تھا،جس کے نتیجے میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا تھا۔سب سے پہلے گرفتار ہونے والے فیصل آباد کے یہی علما: مولانا محمد اسحاق چیمہ،مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف،مولانا تاج محمود اور مفتی زین العابدین تھے۔مجلسِ عمل ختمِ نبوت فیصل آباد کے صدر جماعت اسلامی کے میاں طفیل احمد ضیاء اور سیکرٹری جنرل راقم الحروف تھا۔ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے سیاسی کردار سے قبل مولانا مرحوم پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ سے وابستہ رہے۔مسلم لیگ اقتدار میں ہو یا اپوزیشن میں،انتخابات میں اسے کامیابی ہو یا نہ ہو،لیکن انھوں نے آج کل کے ابن الوقت
Flag Counter