Maktaba Wahhabi

47 - 116
بلکہ اجتھاد کی بنا پر ایسا ہوا اور ان کا شر سے رجوع بہتر انجام کی طرف تھا، ان سے حسن ظن کا یہی تقاضی ہے۔‘‘جنگ جمل کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’قدکان امرطلحۃ والزبیر خطأ غیر أنھما فعلا ما فعلاعن اجتھاد‘‘ کہ حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ و زبیر رضی اللہ عنہ کا اقدام گو خطا پر مبنی تھا مگر انہوں نے جو کچھ کیا اجتھاد کی بنا پر کیا۔ (ایضا، ص 67) اسی طرح حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے موقف کے متعلق لکھتے ہیں ’’ثم کان معاویۃ مخطأ الا أنہ فعل مافعل عن تأویل‘‘ کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے خطأ ہوئی مگر انہوں نے کیا جو تأویل کی بنا پر کیا۔ الفقہ الاکبر کے ایک اور شارح علامہ ابو المنتہی احمد بن محمد المغنیساوی لکھتے ہیں : ’’اعتقاد أھل السنۃ والجماعۃ تزکیۃ جمیع الصحابۃ والثناء علیھم کما أثنی اللّٰہ تعالیٰ ورسولہ علیھم وماجری بین علی ومعاویۃ کان مبنیا علی الاجتھاد۔ ‘‘ (شرح الفقہ الاکبر مطبوعہ مجموعۃ الرسائل السبعۃ حیدر آباد دکن 1948) اہل السنۃ والجماعۃ کا عقیدہ یہ ہے کہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تعظیم و تکریم کی جائے اور ان کی اسی طرح تعریف کی جائے جیسے اللہ اور اس کے رسول ا نے کی ہے اور جو حضرت علی رضی اللہ عنہ اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان لڑائی ہوئی وہ اجتھاد کی بنا پر تھی۔ امام طحاوی رحمہ اللہ کی وضاحت امام ابوجعفراحمد بن محمد طحاوی رحمہ اللہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے عقیدہ و عمل کے ترجمان ہیں، موصوف اپنی مشہور کتاب العقیدۃ الطحاویہ میں لکھتے ہیں: نحب أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ولانفرط فی حب أحد منھم ولانتبرأ من أحد منھم، ونبغض من یبغضھم وبغیر الخیر یذکرھم، ولانذکرھم الابخیر، وحبھم دین و إیمان و إحسان، وبغضھم کفر ونفاق و طغیان‘‘ (شرح العقیدۃ الطحاویۃ ص 467)
Flag Counter