Maktaba Wahhabi

116 - 116
نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ کا بیان برصغیر میں کثرت تصنیف اور خدمت دین حنیف کے بارے میں حضرت مولانا نواب صدیق حسن رحمہ اللہ خاں قنوجی المتوفی 1307 ھ کی خدمات کسی اہل علم پر مخفی نہیں، حضرت نواب صاحب مرحوم اہل سنت کے عقائد بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں : ومن اصول اہل السنۃ والجماعۃ سلامۃ قلوبھم لأصحاب رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم.......... ویمسکون عما شجر بین الصحابۃ بینھم۔۔۔ ألخ (قطف الثمرفی بیان عقیدۃ أہل الأثر ص 97 تا 103 ) اہل سنت والجماعت کے اصول میں سے یہ ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں اپنے دل کو صحیح و سلامت رکھا جائے۔ اور وہ صحابہ کے مابین ہونے والے نزاعات سے خاموشی اختیار کرتے ہیں ۔، ، گویاصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں دل میں کسی قسم کا میل رکھنا ان سے حسن ظن رکھنے کی بجائے بدظنی اور بد گمانی کا شکار ہونا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مابین ہونے والے اختلاف کو لطف لے لے کر بیان کرنا اور انہیں موضوع سخن بنانا اہل سنت کا نہیں بلکہ اہل بدعت کا شیوہ ہے۔ شیخ الکل حضرت میاں نذیر حسین رحمہ اللہ محدث دہلوی کا فتویٰ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ کی مسند کے وارث اور حضرت شاہ محمد اسحاق رحمہ اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ کی مسند کے صدر نشین شیخ الکل حضرت میاں نذیر حسین محدث دہلوی المتوفی 1320 ھ کا ایک تفصیلی فتویٰ ان کے فتاوی میں موجود ہے۔ کسی سائل نے دریافت کیا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مقابلے میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو باغی یا خاطی کہنا جائز ہے یا نہیں ؟ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مقابلے کے بغیر ان کو امیر یا امام یا رضی اللہ عنہ کہنا ضروری ہے یا نہیں، اور وہ غلطی جو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی اس کا اند مال ہو گیا تھا یا نہیں، اور اگر کوئی تعصب کی بنا پر صرف معاویہ رضی اللہ عنہ کہے
Flag Counter