Maktaba Wahhabi

106 - 116
یعنی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ذکر بجز خیر اور بھلائی کے نہ کیا جائے، کیونکہ احادیث صحیحہ میں ان کے مناقب اور ان پر طعن و تشنیع سے اجتناب کا و جوب مروی ہے، اور ان کے مابین جو لڑائی اور جھگڑے ہوئے اس کے کئی محامل اور تاویلات ہیں ۔ علامہ السفارینی رحمہ اللہ کا بیان محدث شام امام محمد بن احمد بن سالم السفارینی المتوفی 1188 ھ نے اپنی کتاب الدرۃ المضیئۃ اور اس کی شرح لوائح الانوار البھیہ میں اس پر بڑی تفصیل سے بحث کی ہے۔اختصار کے پیش نظر ہم اس کا ترجمہ نظر قارئین کرتے ہیں : جو نزاع و جدال اور قتال و دفاع صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مابین پیش آیا وہ اس اجتھاد کی بنا پر تھا جو فریقین کے سرداروں نے کیا، فریقین میں ہر فریق کامقصد درست تھا اگرچہ اس اجتھاد میں حق پر ایک ہی فریق تھا، اور وہ تھے حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے رفقاء۔ اور خطا پر وہ ہیں جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جھگڑا کیا، البتہ جو فریق خطا پر تھا اسے بھی یک گونہ اجر و ثواب ملے گا، اس عقیدہ میں صرف اہل جفاو عناد ہی اختلاف کرتے ہیں ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مابین مشاجرات کی جو صحیح روایات ہیں ان کو بھی ایسی صورت پر محمول کرنا واجب ہے جو ان حضرات کی طرف گناہوں کے الزام کو دور کرنے والی ہو، لہٰذا حضرت علی رضی اللہ عنہ اورحضرت عباس رضی اللہ عنہ کے درمیان جو تلخ کلامی ہوئی وہ کسی کے لیے بھی موجب عیب نہیں، اسی طرح حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جو ابتداء ً حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی بیعت نہیں کی تھی تو دو باتوں میں سے کوئی ایک بات تھی، یا تواس لیے کہ ان سے مشورہ نہیں لیا گیا تھا، جیسا کہ خود انہوں نے اس کا شکوہ کرتے ہوئے ناراضی کا اظہار فرمایا، یا پھر اس سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاکی دلداری مقصود تھی جو یہ سمجھتی تھیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث کا حصہ مجھے ملنا چاہیے، پھر بلاشبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے سب کی موجودگی میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کی بیعت کی اور اللہ تعالی کے فضل سے سب متحدہو گئے اور مقصد پورا ہو گیا۔ اسی طرح حضر ت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا قصاص لینے میں جو توقف کیا وہ یا تو اس بنا پر تھا کہ یقینی طور پر قاتل معلوم نہ ہو سکا، یا اس بنا پر کہ اگر ان حالات میں قصاص لیا جائے تو فتنہ و فساد میں اضافہ کا سبب بن سکتا ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ حضرت زبیر رضی اللہ عنہ،
Flag Counter