Maktaba Wahhabi

44 - 116
اور اس سے توبہ کرائی جائے، اگر توبہ کرے فبھا ورنہ پھر اسے سزا دے اور ہمیشہ قید خانہ میں رکھے تاآنکہ وہ اس سے رجوع کرے یا مر جائے۔ ‘‘ اسی طرح امام احمد رحمہ اللہ کے ایک اور شاگرد امام محمد رحمہ اللہ بن حبیب الاندرانی امام صاحب سے اہل السنۃ والجماعۃ کا عقیدہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’وترحم علی جمیع أصحاب محمد (صلی اللّٰہ علیہ وسلم) صغیرھم وکبیرھم وحدث بفضائلھم وامسک عما شجر بینھم‘‘ (طبقات الحنابلۃ ص 294ج 1) کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سب صحابہ بڑے ہوں خواہ چھوٹے کے حق میں رحمت کی دعاء کرو‘ ان کے فضائل بیان کرو اور ان کے درمیان ہونے والے مشاجرات سے اجتناب کرو۔ علاوہ ازیں امام مسدد رحمہ اللہ بن مسرھد البصری نے جب امام احمد رحمہ اللہ بن حنبل سے فتنہ اعتزال وارجاء اور قدر و رفض کے بارے میں استفسار کیا اور اہل السنۃ کے عقیدہ کی وضاحت چاہی تو امام صاحب رحمہ اللہ نے اس کی جو تفصیل بیان کی اس میں یہ بھی فرمایا : ’’والکف عن مساوی أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم‘ تحدثوا بفضائلھم وامسکو عما شجر بینھم۔‘‘ (طبقات الحنابلۃ ص 344ج 1) ’’کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی خطاؤں سے خاموشی اختیار کی جائے ان کے فضائل کو بیان کیا جائے اور ان کے آپس میں مشاجرات سے اجتناب کیا جائے۔‘‘ اسی طرح امام ابو محمد رحمہ اللہ رزق اللہ بن عبدالوہاب التمیمی نے امام احمد رحمہ اللہ بن حنبل کے مسلک و عقیدہ کی جو تفصیلات بیان کی ہیں ان میں یہ بھی ہے کہ: ’’وکان ینھی عن الخوض فیما شجر بین أصحاب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وأن لایقال فیھم إلا
Flag Counter