Maktaba Wahhabi

161 - 166
مَا حَرَّمَ اللّٰهُ وَرَسُوْلُهٗ (التوبۃ: ۲۹) ’’تم ان لوگوں سے جنگ کرو جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں لاتے اور جسے اللہ نے یا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام قرار دیا، اسے وہ حرام نہیں ٹھہراتے۔‘‘17 اس آیت مبارکہ میں بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے حرام کردہ اشیاء کو دین اسلام میں حرام نہ سمجھنا اتنا بڑا جرم قرار دیا گیا ہے کہ ایسے لوگوں سے جنگ کا حکم ہے۔ اسی طرح ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿ وَاَنْزَلْنَآ اِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُوْنَ 44؀ (النحل: ۴۴) ’’اور ہم نے آپ کی طرف قرآن مجید کو نازل کیا تا کہ آپ لوگوں کے لیے وہ چیز کھول کھول کر بیان کریں جو ان کی طرف نازل کی گئی ہے۔‘‘18 اس آیت مبارکہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ ذمہ داری بیان کی گئی ہے کہ آپ اللہ کی کتاب کی تبیین کریں اور قرآن کی اصطلاح میں تبیین کے معنی اصل متن کی تشریح (Interpretation) اور اس پر اضافہ (Addition) بھی ہے جیسا کہ سورۃ البقرۃ کی آیات ۶۷ تا ۷۱ سے واضح ہوتا ہے۔ اور اسے ہی قانون سازی (Legislation)کہتے ہیں۔ ایک اور جگہ ارشاد ہے: ﴿ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِيْعُوا اللّٰهَ وَاَطِيْعُوا الرَّسُوْلَ وَاُولِي الْاَمْرِ مِنْكُمْ ۚ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْءٍ فَرُدُّوْهُ اِلَى اللّٰهِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ ۭ ذٰلِكَ خَيْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِيْلًا 59؀ۧ (النساء: ۵۹) ’’اے اہل ایمان! تم اللہ کی اطاعت کرو اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرو اور اپنے حکمرانوں کی اطاعت کرو۔ پس اگر تمہارا آپس میں کسی بھی مسئلے میں اختلاف ہو جائے تو اس اختلاف کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹا دو اگر تو تم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہو۔ اس میں تمہارے لیے خیر اور انجام کے اعتبار سے بہتری ہے۔‘‘19
Flag Counter