Maktaba Wahhabi

61 - 222
ان ادلہ اور مقالاتِ سلف سے مطلع تھے،سب کا کہنا ہے :عورت مکمل پردہ ہے،حتی کہ اس کے ناخن بھی،لہذا چہرہ کے عدمِ حجاب کے قائل حضرات،جن بعض واقعات سے استدلال کرتے ہیں،یہ سب ان علماء ومحدثین کے پیشِ نظر تھے ،اور انہوںنے ان واقعات سے قطعی طورپر ،عدمِ حجاب کا موقف نہیں سمجھا،اورنہ ہی ان کے علم کے مطابق سلف صالحین میں سے کسی سے یہ موقف منقول ہے۔ (۶)انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دعوت کا معروف قصہ منقول ہے، جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحابہ کرام کو مدعو کرنا اور صحابہ کرام کا آپ کے گھرآنا، بیٹھنا، کھانا اورباتیں کرنا مذکور ہے،انس بن مالک فرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف فرماتھے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ بھی دیوار کی طرف منہ کئے بیٹھی ہوئی تھی ۔[1] (۷) اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے بسندِ صحیح مروی ہے،فرماتی ہیں :ہم اپنے چہرے مردوں سے ڈھانپ کر رکھاکرتی تھیں ۔[2] (۸)فاطمہ بنت منذر سے بسندِ صحیح مروی ہے ،فرماتی ہیں :ہم بحالتِ احرام اپنے چہرے ڈھانپ کر رکھاکرتی تھیں ،اورہم ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی بیٹی اسماء کے ساتھ ہوتی تھیں۔[3] (۹)حافظ ابن حجر فرماتے ہیں :امام مالک نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے بارہ میں نقل فرمایا ہے کہ انہوںنے ایک نابینا شخص سے بھی اپنے آپ کو ڈھانپ کر رکھا،کہاگیا :یہ تو دیکھ نہیں سکتا؟ فرمایا: میں تو اسے دیکھ سکتی ہوں۔[4]
Flag Counter