Maktaba Wahhabi

116 - 166
کہ اسلام بت پرستی کی تعلیم دیتا ہے اور اس میں ایک جھوٹے رسول کی پرستش کی جاتی ہے۔ اس کے بعد دانتے Dante Alighieri(متوفی ۱۳۲۱ھ) نے اپنی مشہور نظم خدائی کامیڈی (Divine Comedy) میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کو نوویں جہنم میں دکھایا ہے۔ قرطبہ کے ایک بشپ ایولوگیس (Saint Eulogius of Cَrdoba) نے لکھا ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ان کے جسم کو کھانے کے لیے جنگلی کتے آئے اور یہی وجہ ہے کہ مسلمان کتوں کو ناپاک قرار دیتے ہیں۔ یہ افسانہ پہلے لاطینی زبان میں شائع ہوا اور بعد میں فرانس میں پہنچا تو ایک فرانسیسی شاعر نے اپنی ایک نظم میں یہ نقشہ کھینچا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ان کے جسم کو جنگلی کتے اور سور دونوں کھانے آ رہے ہیں2۔معاذ اللہ! ثم معاذ اللہ! اسی طرح یہ کہانی بھی اہل مغرب میں صدیوں گردش کرتی رہی کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا تابوت زمین اور آسمان کے مابین معلق ہے، کیونکہ انہوں نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے۔ ایک اور افسانہ تو اس قدر معروف ہوا کہ انگریزی ادب میں شامل ہو گیا اور وہ یہ کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کبوتر کو تربیت دے رکھی تھی جو ہر وقت آپ کے کندھے پر بیٹھا رہتا اور وقفے وقفے سے جب آپ کے کان میں پڑا ہوا دانہ چگنے کے لیے چونچ مارتا تو آپ فرماتے کہ روح القدس اس کے ذریعے مجھے الہام کر رہے ہیں۔ ولیم شیکسپیئرWilliam Shakespeare (۱۵۶۴۔۱۶۱۶ء) نے اپنے ایک کردار کی زبانی اس قصے کو نقل کیا ہے۔ ولیم شیکسپیئر سے بہت پہلے برطانوی شاعر جان لڈ گیٹ John Ludgate (۱۳۷۰۔۱۴۵۱ء) تو اس کبوتر کے رنگ سے بھی واقف تھاکہ اس کا رنگ دودھیا سفید تھا۔ یہ واضح رہے کہ عیسائیوں کے ہاں کبوتر روح القدس کی علامت ہے مگر اسلام میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے۔ معروف انگریز ادیب فرانسس بیکنFrancis Bacon (۱۵۶۱۔۱۶۲۶ء) نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کو عطائی (mountebank)قرار دیاتوسیور ڈوریر (Sieur du Ryer) نے فرانسیسی میں محمد کا قرآن"The Alcoran of Mahomet" کے نام سے ترجمہ قرآن شائع کر کے اسے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتی تصنیف قرار دیا۔3
Flag Counter