Maktaba Wahhabi

29 - 166
جامعہ ازہر، مصر سے نولڈیکے پر پی ایچ ڈی مکمل کی ہے۔ اُن کے مقالے کا عنوان ’’قراء ۃ نقدیۃ جدیدۃ لکتاب تاریخ القرآن لنولدکہ‘‘ ہے۔ علاوہ ازیں مولانا محمد اویس ندوی کا ایک مضمون ’مستشرق نولدیکی اور قرآن‘ کے نام سے دار المصنفین، اعظم گڑھ، انڈیا کے شائع کردہ مجموعہ مقالات بعنوان ’اسلام اور مستشرقین‘ میں شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے سورۃ یوسف کی ایک آیت کی تفسیر کے حوالہ سے نولڈیکے کے افکار کو ہدف تنقید بنایا ہے۔11 ولیم کلیر ٹزڈال (William St. Clair Tisdall) ولیم کلیر ٹزڈال William St. Clair Tisdall (۱۸۵۹۔۱۹۲۸ء) برطانوی مستشرق ہے جو عربی سمیت کئی ایک مشرقی زبانوں میں درک رکھتا تھا۔ وہ چرچ آف انگلینڈ کی طرف سے ایران میں قائم مشنری سوسائٹی کا سیکرٹری بھی رہا۔ اس نے فارسی، ہندی، گجراتی اور پنجابی زبانوں کی گرامر بھی مرتب کی ہے۔قرآن مجید پر "The Original Sources of the Quran" اور "The Sources of Islam" کے نام سے کتابیں لکھیں12۔ پہلی کتاب۱۹۰۵ء میں نیویارک اور دوسری ۱۹۰۱ء میں اسکاٹ لینڈ سے شائع ہوئی۔ جب ان کتب پر مولوی محمد علی اور امام فخر الاسلام نے تنقید کی تو اس کے جواب میں کلیر ٹزڈال نے "A Word to the wise, being a brief defense of the Sources of Islam" کے نام سے بھی ایک تحریر مرتب کی جو ۱۹۱۲ء میں لکھنو، مدراس اور کولمبو سے شائع ہوئی۔ 13 کلیر ٹزڈال کی کتاب "The Original Sources of the Quran"یعنی ’’قرآن کے اصلی مصادر‘‘ چھ ابواب پر مشتمل ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ قرآن مجید وحی الہٰی یا آسمانی کتاب نہیں ہے اور یہ کتاب دورِ جاہلیت کے عرب مذاہب، عیسائیت، یہودیت، صابیت، حنیفیت اور دین زرتشت کے افکار و اعمال کا ملغوبہ ہے۔ ٹزڈال کی کتاب کا پہلا باب تعارفی ہے، اس باب میں اس نے قرآن مجید کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتی تصنیف قرار دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ہم سورتوں کو ترتیب نزولی کے اعتبار سے جمع کریں تو ہمیں صاف نظر آتا ہے کہ قرآن مجید اورپیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter