Maktaba Wahhabi

10 - 166
(Evangelization) کی گود میں پیدا ہوا۔ استشراق مغربی استعمار کی گود میں پلا بڑھا اور مغربی تعلیمی اداروں نے اسے ایک تحریک بنا دیا۔ 27 7. خالد ابراہیم المحجوبی نے استشراق کی ابتداء کو چار مراحل میں تقسیم کیا ہے۔ پہلا مرحلہ صلیبی جنگوں کا تھا کہ جس میں مسلمانوں پر فتح حاصل کرنے کے مقصد سے مشرق کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے کئی ایک مہمیں بھیجی گئیں۔ دوسرے مرحلے کا آغاز ان جنگوں میں عیسائی دنیا کی ناکامی سے شروع ہوا اور انہوں نے مشرقی علوم وفنون کے حصول کی طرف توجہ دی۔ تیسرا مرحلہ اٹھارہویں صدی عیسوی کے نصف سے لے کر دوسری جنگ عظیم کے خاتمے تک کا ہے جو استشراق کی تنظیم وتحریک کا مرحلہ ہے۔ چوتھا مرحلہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کا ہے۔28 8. بعض اہل علم کا خیال ہے کہ استشراق کسی بھی اعتبار سے کوئی علمی تحریک نہیں ہے،بلکہ یہ اسلام کے بارے میں ایک طے شدہ آئیڈیالوجی ہے، جس کی ترویج مقصود ہے،چاہے وہ حقائق پر مبنی ہو یا جھوٹ پر29۔ اسی ضمن میں انیسویں صدی کے اخیر میں مستشرقین کی پہلی کانفرنس پیرس میں ۱۸۷۳ء میں منعقد ہوئی۔30 اور یہی اس کا نقطہ آغاز ہے۔ 9. بعض اہل علم نے تحریک ’استشراق‘ کے آغاز کے بارے میں اس اختلاف کو اختلافِ تنوع قرار دیا ہے اوریہ کہا ہے کہ مختلف اہل علم نے متفرق ممالک کے اعتبارسے اپنی رائے کااظہار کیا ہے۔ اور مختلف علاقوں کے اعتبار سے مشرقی علوم وفنون اور تہذیب وثقافت کی طرف رغبت و میلان کی تاریخ اور وجوہات میں فرق ممکن ہے۔ ہماری رائے میں یہی بات درست معلوم ہوتی ہے مثلاًفرانس میں بارہویں صدی عیسوی میں ہی عربی زبان و ثقافت کی طرف رجحان پیدا ہو گیا تھا۔ پوپ آنریئس چہارم (Honorius IV) نے مشرقی لغات کی تعلیم کے لیے ۱۲۸۵ء میں ایک انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی31۔ انگلینڈ میں مستشرق کے لفظ کا استعمال تقریباً ۱۷۷۹ء میں اور فرانس میں ۱۷۹۹ء میں ہوا۔ ایک فرانسیسی ڈکشنری میں اس لفظ کا استعمال ہمیں ۱۸۳۸ء میں ملتا ہے32۔استشراق کے اطالوی مکتب فکر کی بنیاد اس وقت پڑی جبکہ مسلم سپہ سالار عبد اللہ بن موسیٰ بن نصیر نے ۷۰۸ء عیسوی میں اٹلی کو فتح کیا۔ برطانوی
Flag Counter