Maktaba Wahhabi

109 - 166
مستشرقین کے بے بنیاد افکار میں سے ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ ائمہ محدثین نے حدیث کی سند کی چھان پھٹک تو کی ہے لیکن حدیث کے متن کی تحقیق نہیں کی جس کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے لیے عام طورپر اردو میں ’درایت‘ کا لفظ استعمال ہوتا ہے کہ حدیث کی روایتاً تحقیق تو ہو گئی ہے اب درایتاً ریسرچ کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر لقمان سلفی کے مقالہ میں یہ بات بطور موضوع شامل ہے کہ محدثین نے حدیث کی چھان پھٹک روایت اور درایت یعنی سند ومتن دونوں پہلوؤں سے کی ہے۔ ڈاکٹر ضیاء العمری کا مقالہ ’’موقف الاستشراق من السنۃ والسیرۃ النبویۃ‘‘ بھی حدیث اور مستشرقین کے موضوع پر ایک اہم تحریرہے۔ انہوں نے اطالوی مستشرق لیونے کائیتانی Leone Caetani )۱۸۶۹۔۱۹۳۵ء)، ولیم میور اور اسپرنگا کے نظریات کو بھی ہدفِ تنقید بنایا ہے۔ مصادر ومراجع 1- Minggu, The Study of Hadith Literature in the West, Accessed on 30 June, 2014, from http://berandaintelektual.blogspot.com/2013/04/the-study-of-hadith-lit erarture-in-west.html. 2- Joseph Schacht, Origins of Muhammadan Jurisprudence, Oxford University Press, London: 1967, p. 149. 3- Minggu, The Study of Hadith Literature in the West. 4- Ibid. 5- Ibid. 6- Fatma Kizil, The Views of Orientalists on the Hadith Literature, Accessed on 10 October, 2013, from http://www.lastprophet.info/the-views-of-orientalists-on-the-hadith-literature. 7- Hamid Dabashi, Post Orientalism: Knowledge and Power in Time of Terror, New Jersey: Transaction Publishers, 2009, p. 88. 8- Ibid., p. 49. 9- Ibid., p. 166.
Flag Counter