رسالہ کے آغاز میں کچھ اہم امور بطورِ مقدمہ مذکور ہیں،اس کے بعدبطورِ تمہید دس انتہائی قیمتی آداب کا ذکر ہے ،جو ایک مسلم خاتون کا لازمی اثاثہ ہیں،ہم اپنی ہر بہن اوربیٹی کو ان آداب سے آراستہ وپیراستہ ہونے کی دعوت دیں گے۔ یہ رسالہ دوابواب پر مشتمل ہے،پہلے باب میں چہرے کے پردے کے وجوب کا بیان ہے اور جولوگ چہرہ ڈھانپنے کے وجوب کے قائل نہیں ہیں ان کے شبہات کا رد ہے،یہ رد بارہ فصول پرمحیط ہے۔ جبکہ دوسرا باب ہاتھوں کے پردے کے وجوب کے تعلق سے قائم کیا گیا ہے، اور اس حوالے سے کچھ لوگوں کے شبہات کانہایت علمی رد ہے،یہ باب تین فصلوں پر مشتمل ہے۔ رسالہ کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ تمام ادلہ کی تخریج کردی گئی ہے۔ جو ا س کے حواشی میں موجود ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد اپنی امت کیلئے سب سے خطرناک اورنقصان دہ فتنہ، عورت کوقرار دیا ہے ،آج کے اس پرفتن دور میں عورت کس قدر شرعی حجاب کی محتاج ہے، کسی وضاحت کی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں اورجملہ صحابیات کو پردہ کاحکم دیا حالانکہ باہر معاشرہ میں ابوبکرصدیق وعمرفاروق رضی اللہ عنہماودیگرپاک باز صحابہ ہواکرتے تھے، تو آج کے دورمیں جبکہ بے حیائی کا ایک طوفانِ بدتمیزی بپاہے،شیطان اور اس کے چیلوں کی پرفتن دعوتیں اپنے شباب پرہیں،توایک عفت مآب بہن کیلئے کس قدر اپنی حشمت وحیاء کی حفاظت ضروری قرار پائے گی۔ فتنوں کے دورمیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کیلئے بھی گھرکی چاردیواری کو کافی قرارد یاہے،توایک خاتون کیلئے کس قدر ضروری ہوگا؟ |
Book Name | چہرے اور ہاتھوں کا پردہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی |
Publisher | مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 222 |
Introduction | زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ |