Maktaba Wahhabi

43 - 177
حالت میں تو کوئی نہیں تھا … سو اللہ تعالیٰ نے ہماری طرف ایک جانی پہچانی شخصیت کو مبعوث فرمایا، جو ہم میں سے بہترین تھے، انہوں نے ہمیں فرمایا:’’بلاشبہ تمہارے رب فرماتے ہیں:’’ میں تنہا اللہ ہوں، میرا کوئی شریک نہیں … انہوں نے(مزید)فرمایا: مَنْ تَابَعَکُمْ عَلَی ہٰذَا فَلَہُ مَالَکُمْ وَعَلَیْہِ مَا عَلَیْکُمْ۔ وَمَنْ أَبَی فَأَعْرِضُوْا عَلَیْہِ الْجِزْیَۃَ، ثُمَّ امْنَعُوْہُ مِمَّا تَمْنَعُوْنَ مِنْہُ أَنْفُسَکُمْ۔ وَمَنْ أَبٰی فَقَاتِلُوْہُ، فَأَنَا الْحَکَمُ بَیْنَکُمْ۔ فَمَنْ قُتِلَ مِنْکُمْ أَدْخَلْتُہُ جَنَّتِيْ۔ وَمَنْ بَقِيَ مِنْکُمْ أَعْقَبْتُہُ النَّصْرَ عَلٰی مَنْ نَاوَأَ ہُ، فَاخْتَرْ إِنْ شِئْتَ الْجِزْیَۃَ وَأَنْتَ صَاغِرٌ، وَإِنْ شِئْتَ فَالسَّیْفَ أَوْ تُسْلِمْ فَتُنْجِيْ نَفْسَکَ۔ جس نے تمہارے اس دین کی اتباع کی، اس کے حقوق و واجبات وہی ہیں، جو تمہارے ہیں۔ جو انکار کرے، تو اس پر جزیہ پیش کرو۔[1](اگر وہ جزیہ دینا قبول کرے)، تو اس کی ہر اس چیز سے حفاظت کرو، جس سے تم اپنی جانوں کی حفاظت کرتے ہو۔ جو(ان دونوں باتوں سے)انکار کرے، تو تم اس سے لڑو اور پھر میں تمہارے درمیان فیصلہ کرنے والا ہوں۔ تم میں سے قتل کیے جانے والوں کو میں جنت میں داخل کرو ں گا اور تم میں سے جو باقی رہا، تو میں، اس کے مخالفین کے مقابلے میں، اس کی مدد کروں گا۔ سو تم چاہو،تو ذلیل ہو کر جزیہ دینا قبول کر و اور اگر چاہو، تو تلوار(یعنی
Flag Counter