Maktaba Wahhabi

138 - 177
’’میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے گدھے پر سوار تھا، گدھے کو ٹھوکر لگی، تو میں نے کہا:’’شیطان برباد ہوگیا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ’’لَا تَقُلْ:[تَعِسَ الشَّیْطَانُ] فَإِنَّکَ إِذَا قُلْتَ: ’’تَعِسَ الشَّیْطَانُ۔‘‘ تَعَاظَمَ الشَّیْطَانُ فِيْ نَفْسِہِ۔ وَقَالَ:’’صَرَعْتُہُ بِقُوَّتِيْ۔‘‘ فَإِذَا قُلْتَ:’’بِاسْمِ اللّٰہِ‘‘ تَصَاغَرَتْ إِلَیْہِ نَفْسُہُ حَتّٰی یَکُوْنَ أَصْغَرَ مِنْ ذُبَابِ۔‘‘[1] [شیطان برباد ہوگیا] نہ کہو، کیونکہ جب تم نے [شیطان برباد ہوگیا] کہا، تو شیطان اپنے زعم میں بڑا ہوگیا اور کہا:’’میں نے اپنی قوت سے اسے پچھاڑا ہے۔‘‘ جب تم نے [باسم اللہ] کہا، تو وہ اپنی نگاہ میں چھوٹا ہوجاتا ہے، یہاں تک کہ مکھی سے چھوٹا ہوجاتا ہے۔‘‘ اس حدیث سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے راستے میں گزرتے ہوئے اپنے ہم رکاب شخص کو سواری کے ٹھوکر کھانے پر کہے جانے والے درست کلمات سکھلائے اور دوسرے الفاظ کہنے سے منع فرمایا۔ حدیث میں دیگر چار فوائد: ۱: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عدیم النظیر تواضع۔ ۲: راستے میں چلتے ہوئے احتساب کرنا۔
Flag Counter