’’یَا أَبَاذَرٍّ - رضی اللّٰهُ عنہ -! أَرَأَیْتَ إِنْ أَصَابَ النَّاسَ مَوْتٌ شَدِیْدٌ، یَکُوْنُ الْبَیْتُ فِیْہِ بِالْعَبْدِ- یَعْنِیْ الْقَبْرِ- کَیْفَ تَصْنَعُ؟‘‘
’’اے ابوذر رضی اللہ عنہ ! اگر تم دیکھو، کہ لوگوں کو شدید موت پہنچ چکی ہے، یہاں تک کہ بندے کے گھر ہی میں - یعنی قبر- ہو، تو تم کیا کرو گے؟‘‘ [1]
انہوں نے عرض کیا:’’اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اِصْبِرْ۔‘‘
’’صبر کرنا۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’یَا أَبَاذَرٍّ! أَرَأَیْتَ إِنْ قَتَلَ النَّاسُ بَعْضُہُمْ بَعْضًا۔ یَعْنِيْ۔ حَتّٰی تَغْرَقَ حِجَارَۃُ الزَّیْتِ مِنَ الدِّمَائِ، کَیْفَ تَصْنَعُ؟‘‘
’’اے ابوذر رضی اللہ عنہ ! اگر تم دیکھو، کہ یہ لوگ ایک دوسرے کو اس قدر زیادہ قتل کر رہے ہیں، کہ حجارۃ الزیت[2] خونوں میں غرق ہوگئی ہے، تو تم کیا کرو گے؟‘‘
انہوں نے عرض کیا:’’اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اُقْعُدْ فِيْ بَیْتِکَ، وَأَغْلِقْ عَلَیْکَ بَابَکَ۔‘‘
’’اپنے گھر میں بیٹھے رہنا اور اپنے لیے اپنا دروازہ بند کرلینا۔‘‘
انہوں نے عرض کیا:’’فَإِنْ لَمْ أُتْرَکْ؟‘‘
|