Maktaba Wahhabi

112 - 177
اگر وہ ایسا کریں، تو تم انہیں ہلکا سا مارو۔ ان کا کھانا پینا اور لباس دستور کے مطابق تمہارے ذمے ہے۔ بے شک میں نے تم میں وہ چیز چھوڑی ہے، کہ جب تک اسے مضبوطی سے پکڑو گے، تو کبھی گمراہ نہ ہوگے:(وہ)اللہ تعالیٰ کی کتاب(ہے)۔ تم سے میرے بارے میں پوچھا جائے گا، تو تم کیا کہنے والے ہو؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’نَشْہَدُ أَنَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ وَأَدَّیْتَ وَنَصَحْتَ۔‘‘ ’’ہم گواہی دیں گے، کہ بے شک آپ نے(پیغامِ الٰہی)پہنچا دیا،(حق رسالت)ادا کردیا اور(امت کی)خیر خواہی کردی۔‘‘ فَقَالَ بِإِصْبَعِہٖ السَّبَّابَۃِ، یَرْفَعُہَا إِلَی السَّمَآئِ، وَیَنْکُتُہَا إِلَی النَّاسِ: ’’اللّٰہُمَّ اشْہَدْ! اَللّٰہُمَّ اشْہَدْ‘‘! ثَلَاثَ مَرَّاتٍ۔[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی شہادت کی انگلی کے ساتھ آسمان کی طرف(اشارہ کرتے ہوئے)اور لوگوں کی طرف اسے جھکاتے ہوئے کہا: ’’اے اللہ گواہ ہوجائیے! اے اللہ! گواہ ہوجائیے۔‘‘ تین مرتبہ(آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ فرمائے)۔ اس حدیث سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عظیم الشان تاریخی خطبہ بطن الوادی یعنی وادی عُرَنہ میں ارشاد فرمایا۔ یہ مقام عرفات کے متصل واقع ہے
Flag Counter