Maktaba Wahhabi

106 - 177
کریں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تُبَایِعُوْنِيْ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاَعۃِ فِيْ النِّشَاطِ وَالْکَسَلِ، وَعَلَی النَّفَقَۃِ فِيْ الْعُسْرِ وَالْیُسْرِ، وَعَلَی الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوْفِ وَالنَّہْيِ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَعَلٰی أَنْ تَقُوْلُوْا فِي اللّٰہِ لَا یَأْخُذُکُمْ فِيْ اللّٰہِ لَوْمَۃُ لَائِمٍ، وَعَلٰی أَنْ تَنْصُرُوْنِيْ إِذَا قَدِمْتُ عَلَیْکُمْ، وَتَمْنَعُوْنِيْ مِمَّا تَمْنَعُوْنَ مِنْہُ أَنْفُسَکُمْ وَأَزْوَاجَکُمْ وَأَبْنَائَکُمْ، فَلَکُمُ الْجَنَّۃُ۔‘‘[1] ’’تم میری بیعت کرو:چستی اور سستی میں(میری بات)سننے اور(میری)طاعت کرنے پر، تنگی اور آسانی میں(مال)خرچ کرنے پر، نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے پر اور یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کے بارے میں بات کہتے ہوئے کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے متاثر نہ ہوگے اور یہ کہ جب میں تمہارے پاس آؤں گا، تو تم میری مدد کرو گے، اور تم میری ان چیزوں سے حفاظت کرو گے، جن سے تم اپنی جانوں، بیویوں اور بیٹوں کی حفاظت کرتے ہو، پس تمہارے لیے(اس کا اجر)جنت ہے۔‘‘[2] اس حدیث سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار سے ہر حالت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات سننے اور ماننے، ہر صورت میں اللہ تعالیٰ کی راہ میں مال خرچ کرنے، بلا خوف و خطر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter