Maktaba Wahhabi

99 - 190
کے خلاف فتویٰ دیتے ہیں ، جیسا کہ اپنی رائے کو حدیث پر ترجیح دینے والے یا کتاب و سنت کے علم سے بے بہرہ مقلدین اورلوگ کثرت سے ایسا کر رہے ہیں ۔ [1] ب: اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا: {قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَ مَا بَطَنَ وَ الْإِثْمَ وَ الْبَغْیَ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ أَنْ تُشْرِکُوْا بِاللّٰہِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہٖ سُلْطٰنًا وَّ أَنْ تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ} [2] [آپ کہہ دیجیے! بے شک میرے رب نے بے حیائی کی باتوں کو حرام ٹھہرایا ہے ، ان میں سے جو ظاہر ہوں اور جو پوشیدہ ،گناہ کو،ناحق زیادتی اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کوشریک ٹھہراؤ، جس کی انہوں نے کوئی دلیل نازل نہیں فرمائی اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کے نام سے ایسی بات کہو ، جس کے لیے تمہارے پاس کوئی علم نہیں ۔] اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کو حرام قرار دیا ہے ، کہ ان کے نام سے کوئی بات بلا علم کہی جائے اور اس میں … جیسا کہ امام ابن القیم نے بیان کیا ہے… اللہ تعالیٰ کے مبارک ناموں ، ان کی صفات و افعال اور ان کے دین و شریعت میں بلا علم بات کہنا سب شامل ہیں ۔ [3] سلف میں سے بعض علماء نے فرمایا:’’اس سے بچو، کہ تم میں سے کوئی کہے: ’’اس کو اللہ تعالیٰ نے حلال کیا اور اس کوحرام کیا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ اس کے جواب میں فرمائیں : ’’تم نے جھوٹ بولا،میں نے تو اس کو حلال نہیں کیا اور میں نے تو اس کو حرام قرار نہیں دیا۔‘‘ کسی کے لیے یہ مناسب نہیں ، کہ وہ واضح وحی سے کسی چیز کی حلّت و حرمت کے
Flag Counter