Maktaba Wahhabi

91 - 190
نے کہا، کہ اللہ تعالیٰ نے [اپنے لیے] بیٹا بنایا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ کو اس سے بلند و بالا کرتے ہوئے فرمایا: {سُبْحَانَہُ} یعنی یہ ظالم لوگ ان کی طرف جن عیوب کی نسبت کرتے ہیں ، وہ اس سے بہت بلند و بالا ہیں ۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس کے ثبوت کے لیے متعدد براہین بیان فرمائے ہیں ۔ برہان اوّل: ارشاد باری تعالیٰ {ھُوَ الْغَنِيُّ} [1] :ہر قسم کی بے نیازی ان ہی میں ہے۔ہر پہلو اور ہر اعتبار سے وہ کامل غنی ہیں اور جب وہ ہر اعتبار سے بے نیاز ہیں ، تو انہوں نے بیٹا کس مقصد کے لیے بنانا ہے؟ برہان ثانی: ارشادِ باری تعالیٰ {لَہُ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ}[2] : یہ جملہ آسمانوں اور زمین میں موجود ہر چیز کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، کوئی چیز بھی اس سے باہر نہیں ۔ اور یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی مخلوق ، غلام اور ملکیت ہیں اور جو چیزیں ایسی ہوں ، وہ اپنے خالق ، آقا اور مالک کا بیٹا کس طرح بن سکتی ہیں ، کیوں کہ بیٹا تو اپنے والد کی جنس سے ہوتا ہے ، اس کی مخلوق یا ملکیت نہیں ہوتا۔ برہان ثالث: ارشادِ باری تعالیٰ {إِنْ عِنْدَکُمْ مِّنْ سُلْطَانٍ بِّھٰذَا}[3] : یعنی کیا تمہارے پاس اس بات کی کوئی حجت یا دلیل ہے ، کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے بیٹا بنایا؟ اور اگر اُن کے پاس اس بارے میں کوئی دلیل ہوتی ، تو وہ اس کو ضرور ظاہر کرتے۔ پس جب اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے دعوے کی دلیل پیش کرنے کا چیلنج دیا اور دلیل پیش کرنے سے ان کی بے بسی کو واضح فرما دیا ، تو یہ حقیقت واضح ہو گئی ، کہ اُن کا دعویٰ باطل ہے اور انہوں نے یہ بات بلا علم کہی ہے۔ اسی بنا پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
Flag Counter