Maktaba Wahhabi

90 - 190
سے قدرے تفصیل سے گفتگو کی جارہی ہے: ا: اللہ تعالیٰ پر کسی کو اپنا بیٹا بنانے کا افتراء : قرآن و سنت کی متعدد نصوص میں اس جھوٹ کا پول کھولا گیا ہے اور ایسا کرنے والوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ذیل میں تین نصوص ملاحظہ فرمائیے: ا: اللہ جل جلالہ ارشاد فرماتے ہیں : {قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰہُ وَلَدًا سُبْحٰنَہٗ ھُوَ الْغَنِیُّ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ إِنْ عِنْدَکُمْ مِّنْ سُلْطٰنٍ بِھٰذَا أَتَقُوْلُوْنَ عَلَی اللّٰہِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ۔ قُلْ إِنَّ الَّذِیْنَ یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللّٰہِ الْکَذِبَ لَا یُفْلِحُوْنَ۔مَتَاعٌ فِی الدُّنْیَا ثُمَّ إِلَیْنَا مَرْجِعُھُمْ ثُمَّ نُذِیْقُھُمُ الْعَذَابَ الشَّدِیْدَ بِمَا کَانُوْا یَکْفُرُوْنَ } [1] [انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے[ اپنے لیے ]لڑکا بنایا ہے ، وہ ہر عیب سے پاک ہیں ، وہ کامل بے نیاز ہیں ۔آسمانوں اور زمین کی ہر ہر چیز ان ہی کی ملکیت ہے۔ تمہارے اس [دعویٰ] کی تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔ کیا تم اللہ تعالیٰ کے ذمہ ایسی بات لگاتے ہو ، جس کا تمہیں علم نہیں ؟ آپ کہہ دیجیے، کہ بلاشبہ وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھتے ہیں ، کامیاب نہیں ہوں گے۔ دنیا میں معمولی مزہ ہے[یہ وہ کر لیں ]، پھر انہیں ہمارے پاس ہی لوٹ کر آنا ہے ، توپھر ہم انہیں ان کے کفر کی وجہ سے سخت عذاب چکھائیں گے۔] ان آیات کریمہ کی تفسیر میں شیخ سعدی نے تحریر کیا ہے: اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے اپنے اوپر بہتان کی خبر دیتے ہوئے فرمایا: {قَالُوا اتَّخَذَ اللّٰہُ وَلَدًا} انہوں
Flag Counter