Maktaba Wahhabi

86 - 190
کہ ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مفتری اور کذاب نہیں ، کیوں کہ اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنا، تو مخلوق میں سے بد ترین لوگوں کا کام ہے ، جو کہ کافر اور ملحدلوگوں میں سے اپنی دروغ گوئی کے لیے مشہور ہوتے ہیں اور [ آیات الٰہیہ پر ایمان نہیں لاتے] اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو لوگوں میں سے سب سے زیادہ سچے ، سب سے زیادہ نیک اور علم و عمل اور ایمان و یقین میں کامل ترین تھے۔ اپنی قوم میں صادق کی حیثیت سے جانے پہچانے جاتے تھے، ان کے ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت اس قدر مسلّمہ تھی ،کہ انہیں [الأمین محمد صلي الله عليه وسلم ]کے لقب کے ساتھ پکارا جاتا تھا۔‘‘[1] ۳: سنگین ترین گناہ: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {اُ نْظُرْ کَیْفَ یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللّٰہِ الْکَذِبَ وَ کَفٰی بِہٖٓ إِثْمًا مُّبِیْنًا} [2] [آپ دیکھیے، کہ وہ کس طرح اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھتے ہیں اور صریح گناہ کے طور پر یہی کافی ہے۔] قاضی ابو سعود تفسیر آیت میں تحریر کرتے ہیں :’’ {کَفٰی بِہٖٓ إِثْمًا مُّبِیْنًا} : معنی یہ ہے، کہ تمام گناہ گار کافروں سے بد ترین گناہ گار ہونے کے لیے یہی ایک گناہ کافی ہے یا [ اس سے مراد یہ ہے، کہ ] انہیں شدید ترین سزاؤں کا مستحق ٹھہرانے کے لیے تنہا یہی ایک گناہ کافی ہے۔ ‘‘[3]
Flag Counter