Maktaba Wahhabi

85 - 190
ایک دوسرے مقام پر قاضی رحمہ اللہ تعالیٰ تحریر کرتے ہیں ، کہ اگرچہ اس جملے کا لفظی معنی تو یہ ہے، کہ اس سے بڑا کوئی ظالم نہیں ، لیکن اس میں یہ بات بھی ہے، کہ : ’’اس ایسا ظالم کوئی نہیں ۔‘‘ کیوں کہ جب کہا جاتا ہے کہ : ’’فلاں سے زیادہ معزز کون ہے؟ ‘‘ یا ’’اس سے زیادہ فضیلت والا کوئی نہیں ‘‘، تو اس سے حتمی طور پر مراد یہ ہوتا ہے، کہ وہ ہر ذی عزت سے زیادہ معزز ہے اور ہر صاحب فضل سے زیادہ فضیلت والا ہے۔ [1] شیخ قاسمی نے اپنی تفسیر میں قلم بند کیا ہے: ’’ظلم و کفر میں اس کے برابر کوئی نہیں ۔‘‘ [2] ۲۔ غیر مومنوں کا شیوہ: اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: {إِنَّمَا یَفْتَرِی الْکَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ أُولٰٓئِکَ ھُمُ الْکٰذِبُوْنَ} [3] [بلاشبہ جھوٹ تو وہ لوگ گھڑتے ہیں ، جو اللہ تعالیٰ کی آیات پر ایمان نہیں لاتے اور وہی لوگ جھوٹے ہیں ۔] علامہ زمخشری نے اس آیت کریمہ کی تفسیر میں تحریر کیا ہے: ’’اس میں ان [مشرکوں ] کی اس بات کی تردید کی گئی ہے، کہ …معاذ اللہ… آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھتے تھے۔ ایسا تو وہ کرتا ہے، جو بے ایمان ہو ، کیوں کہ وہ اپنی سزا سے بے خوف ہوتا ہے۔‘‘ [4] حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے: ’’پھر اللہ تعالیٰ نے اس بات کو واضح فرمایا،
Flag Counter