Maktaba Wahhabi

67 - 153
۲:… کفرِ تکبر ؛تصدیق کے ساتھ انکار: اس کی دلیل یہ فرمان الٰہی ہے: ﴿وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْٓا اِلَّآ اِبْلِیْسَ اَبٰی وَاسْتَکْبَرَ وَ کَانَ مِنَ الْکٰفِرِیْنَ﴾[البقرۃ:۳۴] ’’اور جب ہم نے فرشتوں سے کہاکہ آدم کو سجدہ کرو؛ تو انھوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہیں کیا؛ اس نے انکار اور تکبر کیا اور کافروں میں سے ہوگیا۔‘‘ ۳:… کفر شک ؛ یعنی بدگمانی کاکفر: اس کی دلیل یہ فرمان الٰہی ہے: ﴿وَ دَخَلَ جَنَّتَۃٗ وَ ہُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِہٖ قَالَ مَآ اَظُنُّ اَنْ تَبِیْدَ ھٰذِہٖٓ اَبَدًاo وَّ مَآ اَظُنُّ السَّاعَۃَ قَآئِمَۃً وَّ لَئِنْ رُّدِدْتُّ اِلٰی رَبِّیْ لَاَجِدَنَّ خَیْرًا مِّنْہَا مُنْقَلَبًا o قَالَ لَہٗ صَاحِبُہٗ وَ ہُوَ یُحَاوِرُہٗٓ اَکَفَرْتَ بِالَّذِیْ خَلَقَکَ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَۃٍ ثُمَّ سَوّٰیکَ رَجُلًا o لٰکِنَّاْ ہُوَ اللّٰہُ رَبِّیْ وَ لَآ اُشْرِکُ بِرَبِّیْٓ اَحَدًا﴾[الکہف: ۳۵ تا ۳۸] ’’اور وہ اپنے باغ میں اس حال میں داخل ہوا کہ وہ اپنی جان پر ظلم کرنے والا تھا، کہا: میں گمان نہیں کرتا کہ یہ کبھی برباد ہوگا۔اور نہ میں قیامت کو گمان کرتا ہوں کہ قائم ہونے والی ہے۔ اور واقعی اگر مجھے میرے رب کی طرف لوٹایا گیا تو یقینا میں ضرور اس سے بہتر لوٹنے کی جگہ پائوں گا۔اس کے ساتھی نے، جب کہ وہ اس سے باتیں کر رہا تھا، اس سے کہا:’’ کیا تو نے اس کے ساتھ کفر کیا جس نے تجھے حقیر مٹی سے پیدا کیا، پھر ایک قطرے سے، پھر تجھے ٹھیک ٹھاک ایک آدمی بنا دیا۔لیکن میں، تو وہ اللہ ہی میرا رب ہے اور میں اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔‘‘ ۴:…اعراض ؛ یعنی روگردانی:اس کی دلیل یہ فرمان الٰہی ہے:
Flag Counter