Maktaba Wahhabi

44 - 153
شرک کی تاریخ بنی آدم میں اصل چیز توحید ہے؛ جب کہ شرک بعد میں داخل ہوا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ’’آدم علیہ السلام سے لے کر نوح علیہ السلام تک دس صدیوں کا عرصہ تھا۔ یہ سب لوگ توحید پر تھے۔‘‘ روئے زمین پر اولین شرک کا ظہور: نوح علیہ السلام کی قوم کے لوگوں نے صالحین کی شان میں غلو سے کام لیا ؛اوران کی تصاویر بنا کر رکھ لیں۔ پھر اللہ کو چھوڑ کر ان کی ہی عبادت کرنے لگ گئے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی طرف نوح علیہ السلام کو مبعوث فرمایا جو انہیں توحید کی دعوت دیا کرتے تھے۔ موسیٰ علیہ السلام کی قوم میں شرک: ان لوگوں میں اس وقت شرک پیدا ہوا جب انہوں نے بچھڑے کی پوجا شروع کی۔ عیسائیوں میں شرک: ان میں عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پر اٹھائے جانے کے بعد شرک اس وقت شروع ہوا جب پولس آیا، اوراس نے دھوکا بازی اور منافقت سے عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان کا اظہار کیا اور عیسائیوں کے دین میں بگاڑ پیدا کرنے کے لیے عقیدہ تثلیث اورصلیب پرستی کے ساتھ ساتھ صنم پرستی بھی داخل کردی۔ اہل عرب میں شرک: ان لوگوں میں شرک اس وقت شروع ہوا جب عمرو بن لحی خزاعی نے ابراہیم علیہ السلام کے دین میں بگاڑ پیدا کیا۔اور باہر سے بت لاکر ارض حجاز میں پہنچائے اور لوگوں کو ان کی عبادت
Flag Counter